خبرنامہ کشمیر

بھارتی حکومت کا سید علی گیلانی پر دباؤ ڈالنے کا انکشاف

بھارتی حکومت کا سیدعلی گیلانی پر دباؤ ڈالنے کا انکشاف

سرینگر: (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے انکشاف کیا ہے کہ کشمیر بارے بھارتی مذاکرات کار سے بات چیت کرنے کیلئے حریت چیئرمین سید علی گیلانی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب دس بجے بھارت کا ایک سرکاری نمائندہ حریت چیئرمین کے ساتھ ملاقات کیلئے انکی رہائش گاہ پر آیا، وہ بھارت کے کشمیر بارے مذاکرات کار دنیشور شرما کے ساتھ ملاقات کیلئے سیدعلی گیلانی پر دباؤ بڑھانا چاہتا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری نمائندے نے نامزد مذاکرات کار کے ساتھ ملاقات کیلئے سید علی گیلانی پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کی۔ تاہم حریت کانفرنس نے کہاکہ اس طرح کی جبری مذاکرات کا کوئی اخلاقی یا سیاسی جواز نہیں ہوسکتا۔ حریت کانفرنس نے مزاحمتی قیادت کے حوالے سے باور کراتے ہوئے کہا کہ جن حریت رہنماؤں نے اپنی زندگیوں کے قیمتی بیس بیس پچیس پچیس برس یا اس سے زیادہ عرصہ بھارت کے بدنامِ زمانہ جیل خانوں اور انٹروگیشن مراکز میں گزارے ہیں ان کے سامنے تحریک آزادی مقدم ہے، بالخصوص سیدعلی گیلانی جنہیں 1962 سے آج تک کم وبیش 23 برس کی اسیرانہ زندگی میں کافی نشیب وفراز کا سامنا کیا ہے۔ انہیں آج تک ایک درجن سے زائد بار قاتلانہ حملوں اور ان کی رہائش گاہ کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنانے کی کوششیں بھی کی گئی، انہیں جیل کے اندر جسمانی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے لہو لہاں کیا گیا، یہاں تک کہ ان کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو بھی مرعوب کرنے کی مذموم کوششیں کی گئیں، لیکن یہ مردِ آہن اپنے حق پر مبنی تحریکی موقف میں سرمو انحراف کرنے کے لیے آمادہ نہیں ہوا۔