خبرنامہ کشمیر

بھارتی ریاستی دہشت گردی کیخلاف پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرہ

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں جموں کشمیر سالویشن مومنٹ نے بھارت کی بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی کے خلاف پریس کالونی سرینگر میں میں پر امن احتجاجی مطاہرہ کیا ۔ مظاہرے کی قیادت پارٹی چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے کی جبکہ سالویشن موومنٹ کی خواتین شاخ کی سیکرٹری رقیہ باجی ،کشمیر فریڈم موومنٹ کے معراج الدین ، متاثرہ کشمیری خاندانوں کی تنظیم کی رہنما نسیمہ جی ، یوتھ ونگ کے معراج الدین اور حریت رہنما جاوید احمد میر کے علاوہ بڑی تعداد میں تنظیم کے کارکنوں نے اس میں میں شرکت کی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مظاہرے کے شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڑز اور بینرز اٹھائے رکھے تھے جن پر رواں انتفادہ کے دوان قابض بھارتی فورسز کی طرف سے پیلٹ بندوق کے بے دریغ استعمال اور جبر و زیادستم کے دیگر ہتھکنڈوں کے خلاف نعرے درج تھے ۔ ظفر اکبر بٹ نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ بھارتی فورسز بچوں سمیت بیگناہ کشمیریوں کو مظالم کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیگناہ کشمیری نوجوانوں کے قتل اور انہیں اندھا بنانے میں یہاں کی کٹھ پتلی انتظامیہ برابر کی شریک ہے۔انھوں نے سال 2016کو غم و اندوہ کا سال قرار دیتے ہوئے کہا کہ قابض فورسز نے سو سے زائد کشمیریوں کو شہید ، سترہ ہزار کے لگ بھگ کو زخمی جبکہ سینکڑوں کو بصارت کو محروم کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کشمیریوں کو جھوٹے مقدمات میں جیلوں اور تفتیشی مراکز میں پہنچا دیا گیاجبکہ اربوں روپے مالیت کی املاک اور فصلیں تباہ کی گئیں ۔ ظفر اکبر بت نے پیلٹ ،پاوا ،پیپر بندوقوں اور دوسرے مہلک ہتھیاروں کے استعمال پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو بھی زندہ رہنے اور اپنے حقوق مانگنے کا پورا پورا حق ہے جس کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر ا دیتا ہے ۔ انہوں نے غیر کشمیری ہندو پناہ گزینوں کو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفیکٹس دینے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیری مسلمانوں کے خلاف ایک انتہائی گھناؤنی سازش قرار دیا۔ ظفر اکبر بٹ نے کہا کہ اس وقت ہزاروں کشمیری نوجوان جیلوں میں بند ہیں جہاں انکی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر محمد قاسم فکتو،مسرت عالم بٹ،مظفر ڈار،رفیق اویس ،طارق ڈار،محمد شفیع شریعتی ،غلام قادر بٹ ،محمد صدیق ،غلام محمد بٹ اور دیگر کی فوری رہائی کا مطالبہ دہرایا۔