خبرنامہ کشمیر

بھارتی فورسزکی ریاستی دہشت گردی جاری،3 نوجوان شہید

بھارتی فورسزکی ریاستی دہشت گردی جاری،3 نوجوان شہید
سری نگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 نوجوانوں کو شہید کردیا،بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ شہید نوجوانوں میں جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کا بھتیجا طلحہ راشد بھی شامل ہے،بے گناہ نوجوانوں کی شہادت کے خلاف کشمیری عوام کی بڑی تعداد میں گھروں سے نکل آئے اور بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں آپریشن کرتے ہوئے تین نوجوانوں کو شہید اور ایک کو زخمی کردیا جب کہ جھڑپ میں ایک بھارتی فوجی بھی ہلاک ہوگیا۔ فوج نے پلوامہ کے علاقے اگلار کنڈی میں میں آپریشن کے دوران ان نوجوانوں کو شہید کیا۔بے گناہ نوجوانوں کی شہادت کے خلاف کشمیری عوام کی بڑی تعداد میں گھروں سے نکل آئے اور بھارتی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔ کشمیری حریت پسندوں کے حملے میں ایک بھارتی فوجی زخمی ہوا جسے سرینگر اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔دوسری جانب بھارتی فوج نے دعوی کیا کہ شہید نوجوانوں میں جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کا بھتیجا طلحہ راشد بھی شامل ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جیش محمد کے ترجمان نے اپنے بیان میں بھارتی فوج کے ساتھ جھڑپ میں مسعود اظہر کے بھتیجے طلحہ راشد کے شہید ہونے کی تصدیق کی۔ادھر حریت کانفرنس نے انکشاف کیا ہے کہ کشمیر بارے بھارتی مذاکرات کار سے بات چیت کرنے کے لئے علی گیلانی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب بھارت کا ایک سرکاری نمائندہ حریت چیئرمین سے ملاقات کے لئے ان کی رہائش گاہ پر آیا تاہم حریت کانفرنس نے کہا کہ اس طرح کے جبری مذاکرات کا کوئی اخلاقی یا سیاسی جواز نہیں ہوسکتا۔دوسری طرف بھارتی حکومت کے مذاکرات کار برائے جموں و کشمیر دنیشور شرما نے سرینگر آمد سے ایک روز قبل ایک انٹرویو میں کہا کہ کشمیر میں بات چیت شروع کرنے سے قبل کسی کو بھی اس کے نتائج پر نہیں پہنچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا میں چاہتا ہوں کہ مجھے میری کوششوں سے پرکھا جائے۔شرما نے کہا میرے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ راتوں رات صورتحال کو تبدیل کر سکوں۔