خبرنامہ کشمیر

بھارتی فورسز نے دسویں جماعت کی طالبات کو ہسپتال پہنچا دیا

سرینگر:(ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے چلائے جانے والے پیلٹ لگنے سے رواں برس 9جولائی سے اب تک خواتین اور بچیوں سمیت سینکڑوں نوجوانوں کی بینائی متاثر ہوئی جبکہ سو سے زائدشہری مکمل طور پر بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ پیلٹ سے متاثرہ افراد میں پلوامہ کے علاقے روہمو کی رہائشی دسویں جماعت کی دو ہم نام لڑکیاں شبروز اختر ولد محمد اکرم اور شبروز اختر ولد محمد اکبر بھی شامل ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ دو ہم نام لڑکیاں 31اکتوبر کو پیلٹ لگنے سے زخمی ہوئی تھیں اور اس وقت سرینگر کے صدر اسپتال کے وارڈ نمبر 7میں زیر علاج ہیں۔ دونوں لڑکیاں پر امید ہیں کہ ان کی بصارت لوٹ آئے گی اور وہ مارچ 2017 میں ہونے والے دسویں جماعت کے امتحانات میں شرکت کرسکیں گی۔دونوں کم عمر لڑکیوں کی 12نومبر کو دوسری مرتبہ جراحی کی گئی تاہم ان کی بصارت میں تاحال کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔ متاثرہ لڑکیوں نے سرینگر سے شائع ہونے والے ایک اردو روزنامے کو بتایا کہ وہ31اکتوبر کو اپنے گھروں کے باہر سے گزر رہی تھیں کہ اس دوران بھارتی فورسز کے اہلکاروں سے ان پر پیلٹ برسائے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بڑے شوق کے ساتھ دسویں جماعت کے امتحان کی تیاری کر رہی تھیں لیکن اب ان کی بصارت میں بہتری ہی انکے تعلیمی مستقبل کا فیصلہ کر ے گی ۔ہسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دونوں لڑکیوں کی بصارت واپس حاصل کرنے میں وقت درکار ہے کیونکہ ان کی آنکھوں میں گہرے زخم آئے ہیں۔