خبرنامہ کشمیر

بھارتی فورسز نے کشمیری دسویں جماعت کے طالب علم کو گرفتارکرلیا

سرینگر :(ملت+اے پی پی) مقبوضہ میں بھارتی پولیس نے ہندواڑہ میں دسویں جماعت کے طالب علم کو گرفتار کرلیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پولیس نے دسویں جماعت کے امتحانات دینے والے طالب علم عمر مقبول کو ہندواڑہ کے علاقے نطنوسہ سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنی رول نمبر سلپ حاصل کرنے کیلئے سکول جارہا تھا ۔ عمر مقبول کو سینٹر نمبر 5233 ہائی سکول نطنوسہ میں امتحان میں شامل ہونا تھا لیکن پولیس نے اسے متحان دینے سے قبل ہی گرفتار کرلیا جسکے خلاف لوگوں نے زبرستی احتجاجی مظاہرہ کیا ۔پولیس نے عمر مقبول کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کپواڑہ پولیس اسٹیشن میں نظربند ہے ۔ادھرضلع پلوامہ کے علاقے کریم آباد سے تعلق رکھنے والا دسویں جماعت کا طالب علم فیصل پیلٹ گن کی وجہ سے بینائی سے محروم ہونے امتحانات نہیں دے سکے گا۔ فیصل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی فورسز کی طرف سے اپنی بینائی چھین لینے کی وجہ سے امتحانات میں شرکت نہیں کرسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی نے اس کی دنیااور مستقبل دونوں تاریک کر دیئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز اس کے پسندیدہ مضمون سائنس کا پرچہ تھا مگر میں بد قسمتی سے امتحانات میں شریک نہیں ہوسکا۔انہوں نے بتایا کہ 24اگست کو ’’پرچھو چلو ‘‘ پروگرام کے تحت پر امن احتجاج جاری تھا تاہم بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیا جس سے اسکی دونوں آنکھوں میں پیلٹ لگے۔فیصل نے بتایا کہ اسکی بائیں آنکھ 85فیصد اور دائیں آنکھ 15فیصد روشنی سے محروم ہو گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اسکی آنکھوں کی دو سرجریاں ہو چکی ہیں تاہم بینائی میں کوئی فرق نہیں پڑاہے اور اب ڈاکٹروں نے لینس لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے اسکی 50فیصد بصارت لوٹنے کی امید ہے ۔ فیصل نے کہا کہ میں امتحان میں شریک ہونا تو دور کی بات ہے ، وہ داخلہ کارڈ بھی نہیں لا سکا کیونکہ وہ آنکھوں کا علاج کرارہا ہے ۔ فیصل کی والدہ نے کہاکہ وہ اسکے علاج پر بہت پیسہ خرچ کیا ہے ،تاکہ وہ اپنے امتحانات دے سکے تاہم ایسا ہو نہ سکا ۔ انہوں نے بتایا کہ قابض انتظامیہ نے انکے دوسرے بیٹے عامر حسن کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل میں نظربند کررکھا ہے ۔