خبرنامہ کشمیر

بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کا قتل عام روز کا معمول بن گیا

بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کا قتل عام روز کا معمول بن گیا

سرینگر (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنماؤں ا ور تنظیموں نے شوپیاں میں زخمی ہونیوالے کشمیری لڑکے مشرف فیاض کے جاں بحق ہونے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کا قتل عام روز کا معمول بن گیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ نے ایک بیان میں حال ہی میں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوان رئیس احمد اور مشرف فیاض کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس قتل عام میں بھارتی فورسز کے علاوہ بھارت نواز سیاست دان اور نام نہاد اسمبلی کے اراکین ذمہ دار ہیں کیونکہ وہ ہی مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کو قانونی تحفظ فراہم کررہے ہیں ۔ لبریشن فرنٹ کے رہنماء نور محمد کلوال نے کہا کہ کشمیریوں کے قاتلوں اور انکے مددگاروں کو ایک نہ ایک دن اپنے ان جرائم کا ضرور حساب دینا پڑے گا اور ظلم و جبر کے ذریعے کسی بھی صورت میں تحریک آزادی کشمیر کو کمزور نہیں کیاجاسکتا ۔حریت رہنماؤں ظفر اکبر بٹ، شبیر احمد ڈار ، شبیر احمد زرگرکے علاوہ پیپلز لیگ ، جمعیت اہلحدیث اور وائس آف وکٹمزکے کوارڈی نیٹر عبدالرؤف خان نے اپنے بیانات میں دس سالہ مشرف فیاض کے جاں بحق ہونے پر انتہائی دکھ اورافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر میں چہار سو بھارتی فورسز کی موجودگی آئے روز نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا موجب بن رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیرمیں کوئی بھی شخص خود کو محفوظ نہیں سمجھتااور کشمیریوں کے قتل عام کے بڑھتے ہوئے واقعات پر اقوام عالم کی پر اسرارخاموشی انتہائی افسوس ناک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کسی قوم کے نوجوان ہی اس کا اصل سرمایا ہواکرتے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر انکی نسل کشیُ ثابت کرتی ہے کہ یہ واقعات ایک منصوبہ بند سازش کا حصہ ہیں۔ انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل ،یونیسف اورانسانی حقوق کے دیگر بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ وادی کشمیرمیں بڑے پیمانے پر جاری کشمیریوں کے قتل عام کا سخت نوٹس لیں اور یہ سلسلہ فوری طورپر رکوانے کیلئے بھارت پر دباؤ بڑھائیں۔واضح رہے کہ دس سالہ مشرف فیاض 25جنوری کو شوپیاں کے علاقے چائی گنڈمیں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مارٹر گولوں کے ذریعے تباہ کئے گئے ایک مکان کے ملبے میں موجود مارٹر گولے کے دھماکے میں شدید زخمی ہو گیا تھا ۔ وہ سرینگر کے ایک ہسپتال میں ایک ہفتے تک زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد جمعرات کو جاں بحق ہو گیاتھا ۔