خبرنامہ کشمیر

بھارتی نعرے کھوکھلے ثابت ہو چکے ہیں: حریت رہنما

بھارت کو کشمیر

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسند رہنماؤں اور تنظیموں نے جامع مسجد سرینگر کی مسلسل بندش، کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ،میر واعظ عمرفاروق ، محمد یاسین ملک اور دیگر آزادی پسند رہنماؤں کی گھروں، جیلوں اور تھانوں میں نظر بندی اور انہیں جمعہ کی نماز ادا کرنے سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ علاقے کی کٹھ پتلی انتظامیہ علاقے میں ہندو توا کے ایجنڈے پر مکمل طور پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو مذہبی فرائض کی ادائیگی سے بھی روکا جا رہا ہے جس سے جمہوریت، مذہبی آزادی اور مساوی حقوق جیسے بھارتی نعرے کھوکھلے ثابت ہو چکے ہیں۔ حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکمرانوں کا اسلام اورمسلم دشمن رویہ کھل کر سامنے آچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامع مسجد سرینگر گزشتہ چار ماہ سے زائد عرصے سے مسلسل بند ہے جو انتہائی افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنا پیدائشی حق، حق خود ارادیت مانگنے کی پاداش میں بڑے پیمانے پر انتقام کا نشانہ بنارہا ۔ انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے سرینگرمیں ایک بیان میں متحدہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے یوم استقلال کے سلسلے میں جامع مسجد سرینگر کی طرف مارچ کی کال کو طاقت کے بل پر روکنے اور سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور دیگر حریت رہنماؤں کی متواتر نظر بندی ، جامع مسجد سرینگر کی مسلسل بندش کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کٹھ پتلی انتظامیہ کی سراسر بوکھلاہٹ قرار دیا۔جموں وکشمیرنیشنل فرنٹ کے چیئر مین نعیم احمد خان نے ایک بیان میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی دوبارہ نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جبر و استبداد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز دبایا نہیں جاسکتا۔ ڈیموکرٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ دینی فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹیں پیدا کرکے دینی معاملات میں مداخلت کی مرتکب ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیالات کی جنگ کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں نے نہتے کشمیریوں پر مظالم کے تمام ریکارڑ توڑ دیے ہیں ۔جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے نائب چیئرمین مشتاق احمد اجمل نے ایک بیان میں چیئرمین محمد یاسین ملک اور دوسرے مزاحمتی قائدین کی دوبارہ گھروں اورجیلوں میں نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے سیاسی ، معاشرتی کے ساتھ ساتھ مذہبی حقوق بھی سلب کر لیے ہیں۔حریت رہنماؤں شبیر احمد ڈار محمد اقبال میر ،امتیاز احمد ریشی ،غلام نبی وار اور انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن اونتو نے سرینگرمیں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سرینگر اور شوپیان کی جامع مساجد پچھلے چار مہینوں سے بند پڑی ہیں اور نمازیوں کی راہ تک رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ کو ایک روز اپنے جرائم کا حساب دینا پڑے گا۔جموں وکشمیر ماس مومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن جی نے لوگوں کو مسلسل اٹھارویں ہفتے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روکنے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی انتقامی کارروائیوں کے ذریعے کشمیریوں کے حوصلے ہرگز پست نہیں کیے جاسکتے۔جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے جنرل سیکرٹری محمد رمضان خان نے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق یاسین ملک پر مشترکہ مزاحمتی قیادت کو طاقت کے بل پر جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے روکنے اورمسجد کی مسلسل بندش کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دینی معاملات میں صریحاً مداخلت قرار دیا ۔ انہوں نیعالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔جموں وکشمیر مسلم لیگ نے ایک بیان میں تنظیم کے چیف آرگنائزر عبدالاحد پرہ کی گرفتاری اور جامع مسجد چلو کال کو ناکام بنانے کے لیے انتظامیہ کی طرف سے کرفیو اور دیگر پابندیوں کے نفاذ کی شدید مذمت کی۔ پیروان ولایت کے جنرل سیکریٹری آغا سید یعسوب نے جامع مسجد چلو کال کو ناکام بنانے کیلئے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے رکاوٹوں، مزاحمتی رہنماؤں کی گھروں اور جیلوں میں نظر بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ دینی معاملات میں مداخلت کی مرتکب ہو رہی ہے ۔ تحریک مزاحمت کے جنرل سیکریٹری محمد سلیم زرگر نے ایک بیان میں کہا کہ مزاحمتی قائدین اور عوام کوجامع مسجد سرینگر کو کھولنے کی بات پر بھی سخت انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے کٹھ پتلی انتظامیہ کے مذموم عزائم کا پتہ چلتا ہے ۔انہوں نے کہا جمہوری اقدار کی باتیں کرنے والے ہی جمہوریت کی مٹی پلید کررہے ہیں۔