خبرنامہ کشمیر

بھارتی وزیرکشمیریوں کوانسانیت کا درس دینےسےپہلےاپنےگریباں میں جھانکیں:آسیہ

سرینگر:(اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ کے کشمیر بارے حالیہ بیان پر شدید تنقید کا نشا نہ بناتے ہوئے کہاہے کہ بھارت کے پارلیمانی وفد کو کشمیرسے یہ واضح پیغام مل گیاہے کہ جب تک بھارت کشمیرکی متنازعہ حیثیت تسلیم نہیں کرتا اس سے مذاکرات ممکن نہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق حریت رہنماء اوردختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے ایک بیان میں کشمیریوں کو بھارت کی طرف سے انسانیت کا درس دینے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری کشمیری قوم ایک آواز ہوکر بھارت سے مطالبہ کر رہی ہے کہ وہ کشمیر کو متنازعہ تسلیم کرے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے دورے پر آئے کل جماعتی پارلیمانی وفد کو وادی سے واضح پیغام مل گیا ہے کہ جب تک کشمیر کو متنازعہ خطہ تسلیم نہیں کیا جاتا تب تک کسی بھی طرح کی بات چیت ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے دنیا کو باور کرایا کہ ان کی رائے میں کوئی بھی تضاد نہیں ہے اور وہ ایک آوازہوکربھارتی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں۔آسیہ اندرابی نے کہا کہ یہ بات کسی مذاق سے کم نہیں ہے کہ جس ملک نے کشمیر میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ،وہ کشمیری عوام کو انسانیت کا درس دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف راجناتھ سنگھ انسانیت کی بات کرتے ہیں تو دوسری جانب پاوا شیل کے استعمال کی اجازت دے دی گئی ہے جو پیلٹ گن سے بھی مہلک ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف بھارت معصوم اور نہتے کشمیریوں کے خلاف ظلم کی انتہا کر رہا ہے اور دوسری جانب بھارت کا وزیر داخلہ انسانیت پر لیکچر دے رہا ہے۔ حریت رہنماء اور نیشنل فرنٹ کے چیئرمین نعیم احمدخان نے ایک بیان میں بھارتی لیڈروں کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد، بزرگوں، بچوں اور خواتین کا زد و کوب کرنا آخر کس انسانیت اورجمہوریت کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو سیاسی لیڈروں کے دوروں،فوٹو سیشنوں اور محض بیانات سے حل نہیں کیا جاسکتا ہے بلکہ اس کیلئے بھارت کو تاریخی حقائق تسلیم کر کے ٹھوس اقدامات کرنے پڑیں گے۔نعیم خان نے کہاکہ بھارت تنازعہ کشمیر کے بارے میں محض طاقت کاوحشیانہ استعمال جاری رکھے ہوئے ہے ۔دیگرخواتین رہنماؤں زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ اور فریدہ بہن جی نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہاکہ مظلوم کشمیری عوام اور انکی قیادت نے بھارتی وفد کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ وہ صرف اسی صورت میں بھارت سے مذاکرات کریں گے کہ اگروہ یہ تسلیم کرے کہ اس نے جموں وکشمیر پر غیر قانونی طوپر تسلط کر رکھا ہے ۔حریت رہنماؤں ظفر اکبربٹ ، غلام نبی سمجھی ، محمد یوسف نقاش ، جاوید احمد میر ، ہلال احمدوار ، قاضی یاسر ، بلال صدیقی، بشیر اندرابی ، شبیر احمد ڈار ، سید سلیم گیلانی ،حکیم عبدالرشید، محمد یوسف میر محمد اقبال میر ، مختار احمد وازہ ، شریف سرتاج ، میر شاہد سلیم اور فاروق احمد توحیدی کے علاوہ تحریک حریت جموں وکشمیر ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی ،ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور دیگر نے اپنے بیانات میں حریت رہنماؤں کے خلاف راج ناتھ کے بیان کی شدید مذمت کی ہے ۔