خبرنامہ کشمیر

بھارتی پولیس نے تحریک حریت کے رہنما میر حفیظ اللہ کو گرفتارکرلیا

سرینگر : (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے تحریک حریت جموں وکشمیر ضلع اسلام آباد کے صدر میر حفیظ اللہ کو آزادی کے حق میں مظاہروں میں شرکت کی پاداش میں گرفتار کر لیا ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میرحفیظ اللہ کو ضلع کے علاقے ہاکورہ سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ آزادی کے حق میں ایک ریلی کی قیادت کر رہے تھے۔ ریلی کے شرکا اور بھارتی پولیس اہلکاروں کے درمیان اس موقع پرجھڑپیں ہوئی جبکہ قابض فورسز کے اہلکاروں نے لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کی اور آنسو گیس کے گولے داغے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے میر حفیظ اللہ کے خلاف 25جھوٹے مقدمات بنا رکھے ہیں۔ دریں اثنا تحریک حریت جموں کشمیر نے میر حفیظ اللہ کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکا قصور محض انتا ہے کہ حالیہ انتفادہ کے دوران انہوں نے آزادی کے حق میں پر امن مظاہروں کے انعقاد میں اہم کر دار ادا کیا۔ تنظیم کے ترجمان نے سرینگر میں جاری بیان میں بارہمولہ کے رہائشیوں بشیر احمد صوفی، عبدالخالق ریگو، عبدالرحمان تانترے، بشیر احمد صالح اور ان کے بھائی فاروق احمد صالح ، ضلع بانڈی کے رہائشیوں دانش ملک ، فاروق احمد شیخ ،شوکت احمد بٹ اور بنگی ڈار کریری کے محمد امین بٹ، فاروق احمد وانی، جاوید احمد بٹ، فیاض احمد بٹ، عاقب احمد ملک، فاروق احمد بٹ، سجاد احمد میر، شبیر احمد اور ان کے بیٹے رؤف احمد کی گرفتاری اور ان میں سے متعدد پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار افراد کو سخت جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کر لیے ہیں اور شہریوں کو پر امن احتجاج کا بھی حق حاصل نہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری سیاسی نظر بندوں کے ساتھ روا رکھنے جانے والے ناروا سلوک کا نوٹس لیں۔