خبرنامہ کشمیر

بھارتی کالج میں کشمیری طالبعلم کی پر اسرارموت

سرینگر:(ملت+آئی این پی)بھارت میں زیر تعلیم ایک اور کشمیری طالبعلم کی پر اسرار موت واقع ہو گئی۔ریاست راجستھان کے ایک ہوسٹل میں وادی لولاب کے دیور علاقہ کے رہنے والے توصیف احمد پیرزادہ ولد غلام نبی پیرزادہ کی نعش اپنے کمرے میں پائی گئی۔ سرینگر پولیس کنٹرول روم نے میڈیا کو واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوان کی موت کی وجوہات جاننے کیلئے ریاستی پولیس راجستھان پولیس کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ مذکورہ طالب علم کے لواحقین نے الزام لگایا کہ ان کا لخت جگر خود کشی نہیں کرسکتا اور اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئے۔ شیکاوتی انجینرنگ کالج راجستھان میں وزیر اعظم سکالر شپ سکیم کے تحت بی ای فسٹ سمسٹر میں زیر تعلیم توصیف احمد پیرزادہ ہوسٹل کے کمرے میں پنکھے سے لٹکے پائے گئے۔توصیف کی میت اور اسکے کچھ ساتھیوں کو لیکر کالج کی 2گاڑیاں ہریانہ پہنچ چکی تھیں جس میں کشمیر پولیس کی ایک ٹیم بھی شامل ہے ۔ مذکورہ کالج میں زیر تعلیم ایک اور کشمیری طالب علم ،جو کہ مہلوک طالب علم کا ہم جماعت ہے ،نے بتایا ہے کہ توصیف کا داخلہ اگست کے مہینے میں ہوا تھا اور وہ پہلے سمسٹر کی تیاری کررہا تھا۔ا6دسمبر سے توصیف کا امتحان شروع ہونے والا تھا جس کیلئے اس نے فیس بھی ادا کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ توصیف کو اس وقت ایک جھٹکا لگا جب اس نے اپنا نام رجسٹر نہیں دیکھا۔ اس کے بعد توصیف اداس ہوا اور اس سلسلے میں اس نے کالج کے منیجنگ ڈائریکٹر دنیش رنوا سے بات کی ۔ایک اور طلاب علم نے کہا کہ دنیش نے توصیف کو 45000روپے دینے کیلئے کہا تاکہ اس کا ایڈمشن دلی کے کسی اور کالج میں کیا جاسکے۔ اس سے توصیف کا ایک سال ضایع ہوسکتا تھا اور یہی وجہ ہے کہ وہ کافی مایوس ہوا تھا۔توصیف کی موت کو خود کشی قرار دینے پر اس کے لواحقین نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ توصیف خود کشی نہیں کرسکتا ،وہ کافی ذہین طالب علم تھا ،اس کی موت کی تحقیقات ہونی چاہئے ۔توصیف کے بھائی ہلال احمد نے بتایاکہ توصیف کی موت کے حوالے سے خود کشی کا جو نوٹ لکھا گیا ہے ،وہ توصیف کا نہیں ہے ۔