خبرنامہ کشمیر

بھارت انسانی حقوق کمیشن کی ٹیم کومقبوضہ کشمیرکےدورےکی اجازت دے، میرواعظ

سرینگر:( کے ایم ایس )مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ زید راد زید الحسین کے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں انہوں نے جموں وکشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے کہا ہے کہ وہ عالمی ادارے کی ٹیم کو مقبوضہ علاقے کے دورے کی اجازت دے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میرواعظ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی حکومت پر پر زور دیا کہ وہ اپنی روایتی ہٹ دھرمی کی پالیسی ترک کر کے کمیشن کی ٹیم کو کشمیر کا دورہ کرنے کی اجاذت دے تاکہ صحیح صورتحال اور حقائق سے بین الاقوامی برادری آگاہ ہو سکے۔ میرواعظ نے حکومت پاکستان سے بھی اپیل کی کہ وہ مذکورہ ٹیم کو آزاد کشمیر کے دورے کی اجازت دے تاکہ اس ضمن میں آزاد کشمیر کے بارے میں بھارت کے گمراہ کن پروپیگنڈے کے دعوؤں کی قلعی کھل جائے۔ میرواعظ نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں بے گناہ شہریوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کو گھروں سے نکال کر بیدردی سے قتل کر دیا جاتا ہے جس کی تازہ ترین مثال پامپور کے علاقے کھریو میں شبیر احمد مونگا کا قتل ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیراور کشمیریوں کے حوالے سے بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے اور وہ تنازعہ کو مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنے میں تاحال سنجیدہ نظر نہیں آرہا۔ انہوں نے کہا کشمیریوں کو اب کھانے پینے کی ضروری اشیا دودھ ، سبزیوں کے علاوہ ادویات وغیرہ کی سپلائی پر بھی پابندیاں لگائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اس وقت جس پامردی اور بہادری کے ساتھ بھارتی جبر و استبداد کا مقابلہ کر رہے ہیں وہ بے حد حوصلہ افزا اور قابل صد ستائش ہے۔