خبرنامہ کشمیر

بھارت میں پر امن احتجاج جرم ،عدم برداشت کا ماحول جمہوریت سے کوسوں دورہے،جماعت اسلامی

سرینگر ۔ (اے پی پی) جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیرنے کشمیری دانشور پروفیسر ایس اے آر گیلانی اور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبہ پر دلی پولیس کی طرف سے بغاوت کا مقدمہ اورگرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جماعت اسلامی کے ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ اظہار رائے کی آزادی انسان کا بنیادی حق ہے اور اس حق کو دنیا کی کوئی حکومت پامال نہیں کرسکتی مگر المیہ یہ ہے کہ جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹنے والا بھارت اس حق کو پامال کرنے میں پیش پیش ہے۔کشمیر میں ظلم کے خلاف آواز اْٹھانے پر جہاں گولیوں اور مارٹر گولوں کا سہارا لیا جاتا ہے ، اب ہندوستان میں بھی پر امن احتجاج کرنے کو جرم تصور کیا جانے لگا ہے۔ طلبہ کی طرف سے پر امن احتجاج کو ملک دشمنی اور بغاوت قرار دینے سے ثابت ہوگیا ہے کہ بھارت میں اب عدم برداشت کا مادہ جڑ پکڑتا جارہا ہے۔ترجمان نے کہاکہ کشمیریوں پر ہورہے مظالم کی داستان کو بیرونی دنیا تک ابلاغ کرنے کی غرض سے جواہر لال نہرو نونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ نے جو پروگرام تشکیل دیا وہ بالکل لائق تحسین ہیں اور انہیں کی پیروی میں اب بھارت بھر کی یونیورسٹیاں کشمیریوں کی حمایت کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔یہی وجہ ہے بھارت سمیت دنیا بھر کی چار سو سے زائد یونیورسٹیاں اس مہم میں شامل ہوگیں ہیں اور کشمیریوں کی حمایت کررہی ہیں۔