خبرنامہ کشمیر

بھارت پروپیگنڈہ کرکے مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا چاہتا ہے‘ نعیم خان

مظفرآباد (ملت + آئی این پی) سینئر حریت لیڈر اور جموں کشمیر نیشنل فرنٹ چیئر مین نعیم احمد خان نے کہا ہے کہ متنازعہ جموں کشمیر سے متعلق بھارت کا یہ مؤقف ،کہ یہ دہشت گردی سے تعلق رکھتا ہے، جھوٹ پر مبنی ایک ایسا گمراہ کن پروپگنڈاہے جس کا مقصد یہاں ہورہی سرکاری سطح کی سنگین پامالیوں سے بین الاقوامی برادری کی توجہ ہٹانا ہے۔اس بات کا اظہار انہوں نے کپوارہ میں ایک پارٹی اجلاس کے دوران اپنے صدارتی خطبے میں کیا۔ مذکورہ اجلاس کے دوران متعدد پارٹی عہدیداروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے33ویں اجلاس، جو جنیوا میں شروع ہوگیا، کے حوالے سے نعیم خان نے مذکورہ عالمی فورم پر زور دیا کہ وہ متنازعہ سر زمین کشمیر کے اندر بھارت کے ہاتھوں پامالیوں کا فوری اور سنجیدہ نوٹس لے بصورت دیگر اس سلسلے میں کافی دیر ہوجائے گے۔انہوں نے فورم میں بھارتی نمائندے کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا یہ دعویٰ کہ جموں کشمیر کا معاملہ اور یہاں کی صورتحال اُس کا اندرونی مسئلہ ہے،نہ صرف غلط بلکہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرار دادوں کی بھی نفی ہے اور یہ انصاف کے بین الاقوامی اصولوں کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کا یہ کہنا کہ تنازعہ کشمیر دہشت گردی کے ساتھ جُڑا ہے، سراسر غیر حقیقت پسندانہ اور حقائق کیخلاف ہے۔بھارت کا ایسا کہنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ وہ عالمی برادری کو اُس سنگین صورتحال سے مسلسل دھوکے میں رکھے جو بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری عوام پر اُس کے مظالم سے پیدا ہوئی ہے۔بھارت کو قابض طاقت قرار دیتے ہوئے نعیم خان نے کہا کہ متنازعہ جموں کشمیر کے اندر امن پسند عوام کو بزور قوت دبانے کا سلسلہ جاری ہے حالانکہ یہاں کے لوگ آسمان کے تارے نہیں بلکہ اُس حق خود ارادیت کا مطالبہ کررہے ہیں جس کا اُن سے وعدہ کیا گیا ہے۔کشمیر کے عوام اپنے اس حق کیلئے د و جہد کا سلسلہ جاری رکھنے کا عزم کئے ہوئے ہیں بھلے ہی بھارت اپنی ظالمانہ اور جابرانہ پالیسیاں جاری رکھے۔انہوں نے بین الاقوامی برادری اور عالمی فورموں پر زور دیا کہ وہ متنازعہ خطے کی اُس سنگین صورتحال کا نوٹس لیں جو بھارت کے ہاتھوں بہت ہی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پیدا ہورہی ہے۔نعیم خان نے کہا کہ حق خود ارادیت کشمیری عوام کا ناقابل تردید حق ہے اور تنازعہ کشمیر سات دہائیوں سے بین الاقوامی ایجنڈا کا حصہ ہے اور عالمی برادری نے بار بار سیکورٹی کونسل کے ذریعے تنازعہ کشمیر کو غیر جانبدارانہ استصواب رائے عامہ کے ذریعے حل کرانے کا یقین دلایا ہے۔ اس ضمن میں سیکورٹی کونسل کی متعدد قرار دادیں مُنہ بھولتا ثبوت کی حیثیت رکھتی ہیں۔نعیم خان نے ہائے کمشنر برائے اقوام متحدہ ہیومن رائٹس کونسل پر زور دیا کہ وہ کشمیر کی صحیح صورتحال جاننے کیلئے ایک غیر جانبدار ٹیم متناذعہ خطے کے اندر بھیجنے کا اقدام کریں تاکہ زمینی حقائق کا پتہ لگاکراُن پامالیوں کی تحقیقات کی جاسکے جو یہاں پولیس اور بھارت کی فورسز انجام دیتی آرہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مظلوم عوام کا ماننا ہے کہ ایک ایسی غیر جانبدار ٹیم کو یہاں روانہ کیا جائے جو صورتحال کا احاطہ کرکے حقائق کو کسی لگی لپٹی کے بغیر دنیا کے سامنے لائے۔انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کو مزید وقت ضائع کئے بغیر اقدامات کرنے چاہیں بصورت دیگر بہت دیر ہوجائے گی۔دریں اثنا نعیم خان بعد ازاں گچھی کپوارہ گئے جہاں انہوں نے مختار احمد بٹ کے گھروالوں کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ مختار احمد بٹ حال ہی میں انتقال کرگئے اور وہ 23سال سے قید و بند کی زندگی گذار رہے، گچھی کے ہی غلام قادر بٹ کے برادر نسبتی تھے۔