خبرنامہ کشمیر

بھارت کا متعصب طبقہ سزا دے رہا ہے

سرینگر : (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ایک کشمیری طالب علم توصیف احمد پیر زادہ کی راجستھان کے کالج میں پراسرار موت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے تعلیمی اداروں میں کشمیری طالبعلموں کی قتل کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ کپواڑہ کے علاقے دیورکا رہائشی محمد توصیف جو راجستھان کیشیکاوتی انجینئر کالج میں زیر تعلیم تھا چند روز قبل پراسرار طورپر مردہ حالت میں پایاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا متعصب طبقہ ان نو جوانوں کو مسلمان اور کشمیری ہونے کی سزا دیکر انہیں تشدد اور نفرت کا نشانہ بنارہا ہے اور جب ان کا جی اس سے بھی نہیں بھرتا تو ان کو موت کے گھاٹ اتار کران واقعات کوخودکشی کا نام دے دیاجاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پہلے توکشمیرمیں نوجوانوں کیلئے زمین تنگ کی جاتی ہے اور جب یہ حصول تعلیم کی غرض سے باہر جاتے ہیں تو وہاں بھی ان کو سکون سے اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔سید علی گیلانی نے کہا کہ اس ظلم وجبر پرکٹھ پتلی حکمران لاشوں کو کندھا دیکر دوچار آنسو بہاکر اپنے خون آلود ہاتھ دھونے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ خود کو بری الذمہ قرار دیکر ٓئندہ ان ادھ کھلے پھولوں کے لواحقین سے پھر ایک بار اپنی فریب کارانہ سیاست کے ذریعے ووٹوں کی بھیک مانگ سکیں۔انہوں نے افسوس کا اظہا ر کیا کہ فلسطین، کشمیر اور مشرق وسطیٰ کی سنگین صورتحال پر بیانوں اور کاغذی کارروائیوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا جارہا ہے۔ سید علی گیلانی نے بھارت میں کانپور ٹرین حادثے میں بڑی تعداد میں ہلاکتوں پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کل دنیا میں ہر طرف موت کا رقص جاری ہے،کہیں انسانی شکل وصورت والے درندے انسانوں کو اپنی جھوٹی انا کی تسکین کے لیے قتل کرتے ہیں تو کہیں قدرتی آفات کی صورت میں موت انسانوں کو نگل لیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی حادثات کے برعکس انسانی ہاتھوں سے ہونے والے خونِ ناحق کو روکا جاسکتا ہے لیکن جو لوگ اس کی دسترس اور اس کی طاقت رکھتے ہیں وہ اپنے ملکی مفادات اور اکثریتی طبقے کی تسکین کے لیے اس قتل وغارت کی نہ صرف حوصلہ افزائی کرتے ہیں بلکہ اس کو سندِ جواز فراہم کرتے ہیں۔ حریت چےئرمین نے کہا کہ کشمیری بحیثیت قوم امن پسند ہیں ہم انسانی جانوں کے زیاں پر خوش نہیں ہوسکتے ۔ انہوں نے ہلاک شدگان کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ ادھراپنے حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے بھی ایک بیان میں کشمیری طالب علم کی پراسرار موت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات سے کشمیریوں کے ان خدشات اور اندیشوں کو تقویت مل رہی ہے کہ بھارت کی مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء ، تاجر اور عوام قطعی طور پر غیر محفوظ ہیں۔