خبرنامہ کشمیر

بھارت کشمیریوں کو آزادی کے مطالبے سے دستبردار نہیں کر سکتا: علی گیلانی

سرینگر (ملت + اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے محمد افضل گورو کی شہادت کی برسی پر کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے پابندیاں کے نفاذ، دعائیہ مجالس پر پابندی اور حریت رہنماؤں کی گھروں اور تھانوں میں نظر بندی کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور اسکے کٹھ پتلیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو آزادی کے مطالبے سے ہرگز دستبردار نہیں کر سکتے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ محمد افضل گورو کی برسی پر پوری مقبوضہ وادی کو جیل خانے میں تبدیل کیا گیا اور محمداشرف صحرائی، شبیر احمد شاہ، ایاز اکبر، نعیم احمد خان، محمد یاسین عطائی، راجہ معراج الدین ، محمد اشرف لایا، سید امتیاز حیدر ،عمر عادل ڈاراور دیگر حریت رہنماؤں سمیت سینکڑوںآزادی پسندوں کو نظر بند کیا گیاجو انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ اس طرح کے مذموم اقدامات کے ذریعے خود حالات کو ابتر بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے عظیم شہداء کو ہرگز فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی میتوں کو انکے اہلخانہ کے حوالے کرنے کا اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ یہ سراسر ایک انسانی مسئلہ ہے ۔ سید علی گیلانی نے جموں خطے کے ضلع سامبا میں 2سو سال پرانے قبرستان پر کھیل کا میدان بنانے کے منصوبے اور کم از کم 40قبروں کو منہدم کرنے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرقہ پرست ہندوؤں کے اس گھناؤنے منصوبے کو فوری طور پر ترک نہیں کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج نکل جائیں گے۔ انہوں نے کیا کہ اطلاعات کے مطابق یہ سب کچھ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک کابینہ وزیر کی ہدایت پر کیا جارہا ہے،جبکہ محکمہ مال کے ریکارڈ کے مطابق قبرستان کی یہ اراضی اوقاف اسلامیہ کی ہے ۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ جب سے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی کٹھ پتلی حکومت نے اقتدار سنبھالا ہے اس وقت سے جموں خطے کے مسلمانوں کے خلاف ہندؤں کی معاندانہ سرگرمیوں کا سلسلہ بڑھ گیا ہے اورمساجد اور مقبروں کی اراضیوں پر قبضے کیے جا رہے ہیں ۔حریت چیئرمین نے کہا کہ گھناؤنی کارروائیوں کا سلسلہ اگر ترک نہیں کیا گیا تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔