خبرنامہ کشمیر

بھارت کشمیریوں کی آواز خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے

اسلام آباد (ملت + اے پی پی) جموں وکشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے نام ایک خط میں قابض بھارتی فوجیوں کی طرف سے 8 جولائی سے مقبوضہ وادی کشمیر میں جاری قتل و غارت کی نئی لہر اور کنٹرول لائن پر حالیہ جارحیت پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیر میڈ یا سروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں میڈیا کے لیے جاری کیے جانیوالے مذکورہ خط میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ یہ افسوس ناک ہے کہ اقوام متحدہ جموں وکشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے میں تاحال ناکام ہے۔محمد فاروق رحمانی نے لکھا کہ مقبوضہ وادی میں گزشتہ چار ماہ کے دوران پیش آنے والے المناک واقعات عالمی ادارے کیلئے چشم کشا ہیں۔ خط میں لکھا گیا کہ بھارت فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں کی آزادی ذکی آواز کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے جس کا عالمی ادارے کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں لیا جا رہا اور کشمیریوں کو قطعی طور پر حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں پر امن مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ حریت رہنماؤں کو پرامن سیاسی اور مذہبی سرگرمیوں کو بھی اجازت نہیں دی جا رہی ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے اطرا ف و اکناف میں لوگ صرف اور صرف ایک مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کے ساتھ کے گئے وعدوں پر عمل در آمد کر کے انہیں اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ایک آزادانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے۔ محمد فاروق رحمانی نے لکھا کہ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بھارتی حکومت نے سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو پیلٹ بندوق کے ذریعے بصارت سے محروم کرنے کے علاوہ ہزاروں نوجوانوں کو جیلوں میں بند کر دیا ہے ۔ انہوں نے لکھا کہ شہید نوجوانوں کے جنازوں کے شرکا پر بھی گولیاں برسائی جاتی ہیں جبکہ انسانی حقوق کے کارکنوں کو بھی عتاب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ خط میں لکھا ہے کہ بھارت نے اپنی خوفناک فوجی مہم جوئی کا سلسلہ آزاد کشمیر تک بڑھا دیا ہے اور 23 نومبر کو بھارتی فوجیوں نے وادی نیلم میں ایک مسافر بس پر گولہ باری کر کے دس بے گناہ مسافروں کو قتل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر جارحیت کے ذریعے بھارت دراصل مقبوضہ کشمیر میں اپنی ریاستی دہشت گردی اور بیگناہ کشمیریوں کے خلاف مظالم سے عالمی برادری کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے ۔ محمد فاروق رحمانی نے لکھا کہ بھارت جس پالیسی پر عمل پیرا ہے وہ خطے کے امن کیلئے شدید خطرے کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کے لیے جانی اور مالی قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ اپنے اس حق پر ہرگز کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ محمد فاروق رحمانی نے بان کی مون کو لکھا کہ عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل کے طور پر آپ کی یہ ذمہ داری ہے کہ آپ کشمیرکے دیرینہ تنازعے کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے ضروری اقدامات کریں کیونکہ یہ مسئلہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرے کا باعث ہے۔