خبرنامہ کشمیر

بھارت کی طرف سے پاکستان کے اندر در پردہ جنگ کا اعتراف نریندر مودی اور اجیت دوول بھی کر چکے ہیں

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے پاکستان کے اندر در پردہ جنگ کا اعتراف نریندر مودی اور اجیت دوول بھی کر چکے ہیں ۔ مودی نے بنگلہ دیش میں پاکستان توڑنے کا اعتراف کیا اور کہا کہ بلوچستان اور کراچی سے مجھے شکریے کے فون اور خط آتے ہیں ۔ اگر بھارت کراچی اور بلوچستان میں مداخلت نہیں کرتا تو پھر شکریے کے فون مودی کو کون کرتا ہے اور کیوں کرتا ہے۔ اس بیان سے واضح ہے کہ بھارت یہاں اپنے ایجنٹوں کو اسلحہ اور پیسہ فراہم کرتا ہے تاکہ پاکستان کو اندرونی طور پر غیر مستحکم اور کمزور کیا جا سکے۔ کلبھوشن بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کا ٹھوس ثبوت ہے۔ جس نے نہ صرف کراچی اور بلوچستان میں نیٹ ورک قائم کرتے ہوئے بم دھماکے اور دہشتگردی کی دیگر وارداتوں کی نہ صرف منصوبہ بندی کی بلکہ خود بھی ملوث رہا۔ کلبھوشن سیکڑوں بے گناہ پاکستانیوں کا قاتل ہے جس کے ہاتھ معصوم انسانوں کے خون سے رنگے ہیں ۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ کلبھوشن نے ایران میں پاکستان کی سفارتخانے کو بم سے اڑانے کی منصوبہ بندی کا بھی اعتراف کیا۔ یہ دو برادر اسلامی ملکوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی بہت خوفناک سازش تھی۔ حکومت ایران کو بھی اس اعترافی بیان کا نوٹس لینا چاہیے۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بھی دہشتگردی، انسانیت کے خلاف جرائم اور کشمیریوں کو نسل کشی میں ملوث ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں مختلف عوامی وفود اور اہم شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صدر آزاد کشمیر نے مقبوضہ کشمیر کے تین اضلاع میں ضمنی انتخابات کے ڈرامے کو ناکام بنانے پر مقبوضہ کشمیر کے عوام اور حریت قائدین کو خراج تحسین پیش کیا ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ گزشتہ 70 برسوں کے دوران بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جتنے بھی الیکشن کروائے ہیں ۔ کشمیری عوام نے ان میں حصہ نہیں لیا ۔ ہم قابض افواج کی موجودگی میں انتخابات کو تسلیم نہیں کرتے ۔ قابض افواج نے حالیہ انتخابات کے دن کم سن لڑکوں سمیت 12نوجوانوں کو شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو ان انتخابات سے سبق حاصل کرنا چاہیے کہ کشمیری بھارتی آئین کے تحت اسکا کوئی فیصلہ قبول نہیں کرتے ہیں نہ اس کا حصہ بننے کو تیار ہیں ۔ بھارت حکام خطے میں کشیدگی بڑھانے کی بجائے پاکستان کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کرے اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرے۔