خبرنامہ کشمیر

بھارت ہندو راشٹر نہیں ، مسلمانوں نے صدیوں اس پر حکومت کی ہے: حریت رہنما

نہتے عوام پر بندوقوں

سرینگر (ملت + اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے ہندوانتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس)کے سربراہ موہن بھاگوت کے جموں و کشمیر سے متعلق حالیہ بیان کو حقیقت سے بعید قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے ہندو راشٹر کے نظریے سے کشمیر کا کوئی تعلق نہیں ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء شبیر احمد شاہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ موہن بھاگوت بھارت کے حوالے سے کچھ بھی کہہ سکتے ہیں لیکن جموں وکشمیر کی ایک الگ پہچان ہے جو کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام آزادی کی تحریک میں حصہ لے رہے ہیں جو کوئی علیحدگی کی تحریک نہیں ہے ۔ حریت رہنمانے موہن بھاگوت کو جموں و کشمیر کی سیاسی تاریخ کا مطالعہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 27اکتوبر1947ء کو بھارت نے فوج کشی کرکے جموں وکشمیر پر قبضہ جمالیا اور بعد میں بھارت کے رہنماؤں نے اس تنازعے کی حقیقت خود اقوام متحدہ میں تسلیم کرلی اور اسے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کا وعدہ کیا لیکن 70سال گزرجانے کے باوجود بھارت نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ موہن بھاگوت کوکشمیر بارے حالیہ بیان پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ فسطائی قوتوں اور ان کے مقامی آلہ کاروں کی ہرزہ سرائی اور دھمکیاں کشمیریوں کو بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی کی جدوجہد جاری رکھنے سے روک نہیں سکتی ۔ انہوں نے کہاکہ موہن بھاگوت کو جان لینا چاہیے کہ بھارت کے تقریبا 70 سالہ قبضے اورظلم و تشدد نے کشمیریوں کو اتنا سخت جان بنادیا ہے کہ وہ اب ان کی بچگانہ دھمکیاں ہمیں مرعوب نہیں کرسکتیں۔ جموں میں آر ایس ایس اور سرینگر میں بھارت نواز پی ڈی پی کے اجلاس میں تحریک آزادی کشمیر کے خلاف ہرزہ سرائی سے واضح ہوتا ہے کہ کس طرح مقبوضہ علاقے میں ناگپور سے حکمرانی کی جارہی ہے۔ موہن بھاگوت کے جموں میں کشمیریوں کو ڈرانے دھمکانے کو بیان کو بچگانہ قرار دیتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ انہیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ کشمیری اب ان کی گیڈر بھگیوں سے گھبرانے والے نہیں ۔حریت رہنماء نعیم احمدخان اور دختران ملت کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے اپنے بیانات میں موہن بھاگوت کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک ہندو راشٹر نہیں ہے بلکہ مسلمانوں نے صدیوں تک بھارت پر حکومت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت کو جموں کشمیر کی تاریخ کا مطالبہ کرنا چاہئے تاکہ انہیں معلوم ہو سکے کہ 27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے جموں وکشمیر میں اپنے فوجی اتار کر غیر قانونی طورپر قبضہ کر لیا تھا۔ جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ ( آر ) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے ایک بیان میں موہن بھاگوت کے بیان کو حقیقت سے بعید قرار ددیتے ہوئے کہاکہ بھارتی حکمران جماعتیں اپنے عوام کو مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں اندھیرے میں رکھ رہی ہیں۔