خبرنامہ کشمیر

تحریک حریت کی طرف سے بھارتی فورسز کے ہاتھوں گرفتاریوں کی مذمت

تحریک حریت کی طرف سے بھارتی فورسز کے ہاتھوں گرفتاریوں کی مذمت

سرینگر(ملت آن لائن) تحریک حریت جموں و کشمیر نے چاڈورہ کے علاقے پاتری گام میں بھارتی فورسز کی کارروائی میں کشمیری محنت کش منظور احمد گنائی کے مکان کو زمین بوس کرنے اور سپیشل آپریشنز گروپ کے اہلکاروں کے ہاتھوں منظور احمد کے بارہ سالہ بیٹے توصیف منظور اور عرفان آہنگر کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے ایک وفد نے پاتری گام جاکر صورتحال کا جائزہ لیا اور فوجی کارروائی کے دوران کشمیری محنت کش کا مکان زمین بوس کرنے اور اہلخانہ کی گرفتاری کو بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قراردیا۔ انہوں نے بھارتی فورسز نے علاقے میں ایک کارروائی کے دوران بلا جواز طورپر منظور احمد گنائی جو پیشہ کے اعتبار سے ایک مزدور ہے کے مکان کو تہس نہس کردیا اور توصیف منظور گنائی اور عرفان احمد آہنگر کوگرفتار کرلیا۔ وفد میں سید امتیاز حیدر، حاجی غلام حسن، محمد یٰسین عطائی، غلام رسول کار، بشیر احمد بٹ اور محمد یوسف بٹ شامل تھے ۔ انہوں نے منظور احمد سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ ادھر حریت رہنماؤں شبیر احمد ڈار ، محمد اقبال میر ، محمد احسن اونتو ، امتیاز احمد ریشی اور نبی وار نے ایک بیان میں آزادی پسند رہنما سجاد احمد کی دو سال سے جاری غیر قانونی نظربندی سے رہائی کے فورابعد دوبارہ گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سجاد احمد کو عدالتی احکامات پر رہائی کے فورابعد پولیس نے دوبارہ گرفتار کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ہے جوکہ انتہائی قابل مذمت اقدام ہے ۔ انہوں نے سجاد کی فورا رہائی کا بھی مطالبہ کیا ۔ حریت رہنماؤں نے ضلع کولگام کے علاقے کھڈونی میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوں فرحان وانی اور خالد ڈار کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ علاقے کو ایک مقتل گاہ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں نہتے کشمیریوں کا کھلے عام قتل عام جاری ہے۔