خبرنامہ کشمیر

تحریک حریت کی پارٹی رہنماؤں کی کالے قانون کے تحت جیل منتقلی

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں تحریک حریت جموں وکشمیرنے پارٹی رہنماؤں دانش ملک، فاروق احمد شیخ اور طاہر احمد کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقلی اور کریری میں بھارتی فوجی کیمپ میں کشمیری نوجوانوں پر غیر انسانی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے علاقوں انسانی حقوق کی پامالیاں عروج پر ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پارٹی رہنماؤں دانش ملک، فاروق احمد شیخ اور طاہر احمد کی کالے قانون کے تحت جموں کی جیل منتقلی اوربارہمولہ کے علاقے کریری میں واقع بھارتی فوجی کیمپ میں نظربند کشمیری نوجوانوں پر انسانیت سوز تشدد کی شدید مذمت کی ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسزنے مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں پر ظلم و تشدد، گرفتاریوں، چھاپوں اور محاصروں کاسلسلہ تیز کر دیا ہے اورکشمیریوں کی زندگیوں کو اجیرن بنادیا گیا ہے۔انہوں نے افسوس ظاہر کیاکہ نہتے کشمیریوں کی گرفتاریوں اوران پر کالے قوانین کا اطلاق مسلسل جاری ہے ۔ترجمان نے کہاکہ پارٹی رہنماؤں کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت گرفتاری بلا جوازہے کیونکہ وہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں اور مسئلہ کشمیر کے مستقل اور پائیدار حل کے حوالے سے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا کوئی جرم نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے پورے خطے میں کشیدگی تیزی سے بڑھ رہی ہے ۔انہوں نے واضح کیاکہ اگر دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس کے تاریخی پس منظر میں حل نہیں کیا گیا تو جنوبی ایشیاء میں کبھی بھی امن کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔اطلاع کے مطابق کریری میں بھارتی فوجی کیمپ میں نظربند نوجوانوں کوبدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جس سے انکی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے اورانکے اہلخانہ کو ان کی سلامتی کے بارے میں شدید تشویش لاحق ہے ۔