خبرنامہ کشمیر

تحریک حریت کے کارکنوں کی گرفتاری ،ان پر بھارتی فورسز کے وحشیانہ تشدد کی مذمت

سرینگر (ملت + اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں تحریک حریت جموں و کشمیر نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں اور پارٹی کارکنوں کی گرفتاری اور ان پر وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ قابض انتظامیہ اور فورسز مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سرعام دھجیاں اُڑا رہی ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پارٹی کارکنوں ہلال احمد گنائی ، توصیف احمد بٹ اور بلال احمد آہنگرکی گرفتاری اور ان پر تشدد کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فورسزنے کولگام میں مجاہد عمر کے بدلے اسکے بھائی ہلال احمد کو گھر سے گرفتار کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد اسے انتہائی تشویش ناک حالت میں ہسپتال میں داخل کرایاگیا ہے ۔ ترجمان نے بھائی کے بدلے بھائی کی گرفتاری کا کوئی اخلاقی، انسانی اور قانونی جواز نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہلا ل احمد کو چوچھ گچھ کے نام پر غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جو کہ انسانی حقو ق کی بدترین پامالی ہے ۔ انہوں نے کشمیری مجاہدین کے اہلخانہ کو ہمیشہ سے ظلم و جبر اور تشدد کا نشانہ بنایا جاہا ہے اگرچہ مجاہد نوجوان اپنی مرضی سے سرفروشی کا راستہ اختیار کرتے ہیں ۔ترجمان نے تحریک حریت کے رکن توصیف احمد کی گرفتاری کو بھی بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک سیاسی کارکن ہے اور سیاسی سطح پر تحریک آزادی کے لیے کام کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔ انہوں نے پارٹی کے قائمقام صدرِ ضلع شوپیان محمد امین آہنگر کے بدلے انکے بھائی بلال احمد آہنگر کی گرفتاری امام صاحب پولیس اسٹیشن میں نظربند کرنے کی بھی شدید مذمت کی ۔انہوں نے کہاکہ بھارت ظلم و تشد د اور گرفتاریوں کے ذریعے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا ۔