خبرنامہ کشمیر

تحریک حریت کے کارکن پر تیسری بار کالے قانون کے نفاذ کی مذمت

سرینگر (ملت + اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں تحریک حریت جموں وکشمیر نے پارٹی کارکن مشتاق احمد پر تیسری بارکالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بارہمولہ پٹن کے رہائشی مشتاق احمد کوبھارتی پولیس نے گزشتہ سال تیرہ جولائی کو گرفتار کر کے جیل منتقل کیا تھا ۔تاہم عدالت نے انکی کالے قانون کے تحت نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے رہائی کے احکامات جاری کئے لیکن پولیس نے انہیں رہا کرنے کی بجائے ان پر ایک اور کالاقانون پی ایس اے لاگو کر دیا جو کہ عدالت نے رواں سال دو فروری کو کالعدم قراردیکر ان کی رہائی احکاما ت جاری کئے ۔ ترجمان نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ پولیس نے مسلسل ان پر تیسری بار کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لگا دیا ۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ سیاسی نظربندوں کو انتقام کا نشانہ بنارہی ہے اور مسلسل کال قانون پی ایس اے لاگو کر کے انہیں کی غیر قانونی نظربندی کو طول دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نظربندوں پربا ر بار پی ایس اے لگانا نہ صرف انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے بلکہ انسانی، اخلاقی اور قانونی اقدارکی بھی خلاف ور زی ہے۔