خبرنامہ کشمیر

تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کی ضرورت ہے؛ مفتی ناصر الاسلام

جماعت اسلامی کا غیر قانونی

تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کی ضرورت ہے؛ مفتی ناصر الاسلام
سرینگر: (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں نائب مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے شہداء جموں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب بھارت کے لوگ آزادی کا جشن منارہے تھے اس وقت جموں میں حکمرانوں کی سرپرستی میں مسلمانوں کا قتل عام ہورہا تھا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مفتی ناصر نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ جموں کا قتل عام انسانی تاریخ کا بدترین سانحہ ہے۔ ڈوگرہ فوج اور بھارتی فورسز نے راشٹریہ سوائم سیوک سنگ جیسے فرقہ پرست گروہوں کی مدد سے لاکھوں مسلمانوں کو قتل کیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ ان فرقہ پرست طاقتوں نے انسانیت کے خلاف ایک شرمناک اور ظالمانہ کارروائی کی جس کو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کرنے والے نہتے کشمیری نوجوانوں کا قتل عام اورمال و اسباب کی تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہزاروں افرادکو پیلٹ گن کے استعمال سے معذور بنایا گیا اور بہت سے نوجوانوں کو آنکھوں کی بینائی سے محروم کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر دیرینہ حل طلب مسئلہ ہے جس کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔ مفتی ناصر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔

ڈوگرہ فوج اور بھارتی فورسز نے راشٹریہ سوائم سیوک سنگ جیسے فرقہ پرست گروہوں کی مدد سے لاکھوں مسلمانوں کو قتل کیاتھا۔ انہوں نے کہاکہ ان فرقہ پرست طاقتوں نے انسانیت کے خلاف ایک شرمناک اور ظالمانہ کارروائی کی جس کو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کرنے والے نہتے کشمیری نوجوانوں کا قتل عام اورمال و اسباب کی تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔