خبرنامہ کشمیر

جانوروں کو مارنے والے ہتھیار نہتے لوگوں پر استعمال ہورہے ہیںِ: عدنان دین

قطر (ملت + آئی این پی )ممتاز کشمیری حریت پسند رہنما عدنان دین راجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جانوروں کو مارنے والے ہتھیار نہتے اور معصوم لوگوں پر استعمال ہورہے ہیں جس سے نوجوان نسل کو جسمانی طور پر اپاہج اور بینائی سے محروم کیا جارہا ہے،ہم عالمی طاقتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کے مبصرین تعینات کیے جائیں اور کشمیر کے لئے ایک خصوصی ایلچی مقرر کیا جائے، کشمیری قوم حصول آزادی کے لیے تحریک آزادی کو آگے بڑھا تے ہوئے قربانیوں کی لازوال داستان رقم کررہی ہے ،آزادی کے متوالوں نے بھارتی درندگی و سفاکی کیخلاف آواز بلند کر رکھی ہے ،مقبوضہ کشمیر میں بچوں اور عورتوں پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، بھارتی افواج پیلٹ گن سے مظلوم کشمیریوں کو نابینا کر رہی ہیں،ہم مقبوضہ کشمیر میں معصوم بچوں اور خواتین پر بہیمانہ تشدد کی مذمت کرتے ہیں ، ان خیالات کا اظہار اُنھوں نے مسئلہ کشمیر پرہونے والے ایک اہم اجلاس کی صدارت کے دوران کیا انُنھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ، سکیورٹی کونسل و دیگر انسانی حقوق کے ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ بھارت میں کشمیری قیدیوں کو آزادی دلوائے،جنگ و جدل اس اہم مسئلہ کا حل نہیں بلکہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عملدرآمد ہی اس کا حل ہے،عالمی طاقتیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کو روکنے اور اس کے مستقل حل کے لیے عملی اقدامات کریں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی خون ریزی بند کرانے کے لئے بھارت پر دبا ڈالا جائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرایا جائے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں کے ذریعے نہتے کشمیریوں پر ظلم ڈھا کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے اور گزشتہ ڈھائی ماہ میں 100 سے زائد افراد کو شہید کیا جاچکا ہے کشمیر کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے عالمی اور خصوصا خطے کے امن پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں،انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کریں کیونکہ مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے سے خطہ کشیدگی اور عدم استحکام کا شکار ہے۔،مسئلہ کشمیر سب سے پرانا اور حل طلب مسئلہ ہے اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں سلامتی کونسل کے مستقل ممالک اپنا کردار ادا کریں۔