خبرنامہ کشمیر

جدوجہد آزادی کشمیرکوفوجی طاقت کےبل پرکچلناچنگیزیت ہے، حریت کانفرنس

سرینگر:(اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے کمزور کرنے کی تمام تر سفاکانہ کوششوں میں ناکامی کے بعد اب بھارتی حکومت بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ میں مبتلا ہوچکی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارت حریت رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف تعزیراتی اور نفسیاتی کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ حریت قیادت عوامی جذبات واحساسات کی ترجمانی سے دستبردار ہوجائیں اور بھارت کو نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر پردہ ڈالنے کا موقع میسر آئے۔تاہم انہوں نے کہاکہ ایسا ممکن نہیں کیونکہ کشمیری عوام نے بھارت کے جبری تسلط سے مکمل آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم کررکھا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ عوامی تحریک کو فوجی طاقت کے بل پر کچلنا اور حریت قیادت کے خلاف جاری کریک ڈاؤن اکیسویں صدی کی چنگیزیت ہے۔ انہوں نے بھارت کو خبردار کیاکہ ان ظالمانہ اور جابرانہ ہتھکنڈوں سے مزاحمتی قیادت ہرگز مرعوب اور وہ اپنے حق خودارادیت کے حصول کی تحریک سے دست کش نہیں ہوگی ۔ ترجمان نے کہاکہ بھارتی وزارت داخلہ نے بدنامِ زمانہ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کوکل جماعتی حریت کانفرنس کے خلاف کریک ڈاؤن پر مامور کررکھا ہے تاکہ معاملات کشمیر سے دلی منتقل ہوں اور حریت قیادت کو خوف زدہ کیا جاسکے ، لیکن بے بدل اور لامثال قربانیوں کی داستان رقم کرنے والی قوم کے قائدین ان جابرانہ حربوں سے ہرگز خائف نہیں ہوں گے۔ انہوں نے حریت قائدین کی بلاجواز گرفتاریوں اور ’این آئی اے‘‘ کے خفیہ ٹھکانوں میں انہیں ذہنی اذیتوں کا نشانہ بناناکشمیر پر بھارتی تسلط کو طول دینے میں اب ہرگزکارگر ثابت نہیں ہوگا، کیونکہ کشمیر کی چوتھی نسل کا بچہ بچہ اب لہولہان ہوکر اپنا حق مانگنے سڑکوں پر آچکا ہے اور بھارت تو کیا دنیا کی کوئی بھی طاقت اس طوفان کا سامناکرنے کی طاقت نہیں رکھتی۔ ترجمان نے حریت رہنماؤں محمد اشرف صحرائی اور پیر سیف اللہ،کو دوران حراست ہراساں کرنے اور ذہنی اذیتوں میں مبتلا کرنے کی مذمت کرتے ہوئے انکشاف کیا گیا کہ اب حریت چیئرمین سید علی گیلانی کے فرزند ڈاکٹر نعیم گیلانی کیخلاف بھی این آئی اے نے ایک تفتیشی نوٹس جاری کیا ہے جس میں انہیں اسارے کی تفتیشی مرکز واقع شیوپورہ میں حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔ نوٹس پر ردّعمل ظاہرتے کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایسے مضحکہ خیز مفروضوں کی آڑ میں گیلانی صاحب کے اہل خانہ کو زیرِ عتاب لانے سے بھارت کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ترجمان نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ احتجاجی پروگرام میں بھرپور شرکت کے ذریعے اسے کامیاب بنائیں۔