خبرنامہ کشمیر

جموں وکشمیر کو پولیس ریاست میں تبدیل کردیا :یاسین

سرینگر : (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کو ایک بدترین پولیس ریاست میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں بھارتی پولیس اور فورسز بغیر کسی جوابدہی کے عوام پر مظالم ڈھانے میں مصروف عمل ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں تحریک حریت کے رہنما میر حفیظ اللہ کو گرفتار کرنے اور ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میر حفیظ اللہ جیسے پرامن سیاسی رہنما کو گرفتار کرنے کیلئے مجاہدین کا روپ دھار لینا پولیس اور فورسز سمیت قابض حکمرانوں کی مجرمانہ ذہنیت کا عکاس ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے یہ حقیقت طشت از بام ہوگئی کہ تحریک آزادی کو بدنام کرنے کیلئے کی جانے والی غیر انسانی، غیر اخلاقی اور عوام کش کاروائیاں کن ہاتھوں کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر حفیظ اللہ پر حملہ اور انہیں گرفتار کرکے پی ایس اے کے تحت نظر بند کردینے کا عمل جمہوری اصولوں کو پاؤں تلے روندھنے کے مترادف ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ جب بھارتی پولیس اور فورسز ایک سیاسی رہنما کو گرفتار کرنے کیلئے جھوٹ اور فریب کا سہارا لے سکتے ہیں تو تحریک آزادی کو بدنام کرنے کیلئے کی جانے والی غیر انسانی، غیر اخلاقی اور عوام کش کاروائیوں میں ان کا ملوث ہوناحیرانی کی بات نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے فرنٹ رہنماؤں و اراکین بشمول نائب چیئرمین ایڈوکیٹ بشیر احمد بٹ، نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی، نور محمد کلوال ، محمد یاسین بٹ، بشیر احمد کشمیری، بشیر احمد راتھر( بویا)، فیاض احمد گاندربل، شبیر احمد گنائی کاکہ پورہ، مولوی ریاض احمد سوپور،مشتاق احمد میر کپوارہ،اسدللہ شیخ کولگام، محمد اسحاق ملک کوکرناگ ،صاحب خان ترہگام اور غلام محی الدین کنن پوشہ پورہ کی نظربندی کو طول دینے کی مذمت کی ۔ محمدیاسین ملک نے حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ، محمد اشرف صحرائی، آسیہ اندرابی،بلال احمد صدیقی، غلام نبی ذکی، ایازاکبر اور ڈاکٹر غلام محمد حبی کی نظر بندی کی بھی شدید مذمت کی۔