خبرنامہ کشمیر

جیل میں نظربندوں پر حملے نے دہشت گردی کوبے نقاب کر دیا ہے، یاسین ملک

سرینگر (ملت + اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے بارہمولہ سب جیل میں کشمیری نظربندوں پر حملے اور ان کی ابتر حالت پرشدید تشویش ظاہر کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بارہمولہ سب جیل میں نظربندوں پر حملے نے ایک بار پھر جموں کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی کے مکروہ چہرے کو عیاں کردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ نام نہاد حکمرانوں نے نہ صرف پورے کشمیر کو ایک بدترین کنسنٹریشن کیمپ میں بدل دیا ہے بلکہ جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند کشمیریوں کی زندگیوں کو بھی اجیرن بنادیا ہے۔انہوں نے جیل میں بھارتی فورسز کے حملے کونام نہاد حکمرانوں کے ظلم و بربریت کا ایک اور ثبوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملے کے بعد جیل میں نظربندسیکڑوں کشمیریوں کی زندگی کو شدیدخطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کے حکم پر جیل حکام اور پولیس نے گزشتہ دوروز سے جیل کو مقفل کر رکھا ہے اوربیماراور زخمی کشمیری نظربندوں کوضروری ادویات ، علاج معالجے اور پانی سمیت تمام بنیادی سہولتوں سے محروم رکھاہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جیل حکام کے اس ظالمانہ سلوک کے خلاف نظربندبھوک ہڑتال پر ہیں۔ یاسین ملک نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کشمیریوں پر ظلم وتشددکے سابقہ تمام ریکارڈتوڑ دیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیل میں حملے میں کئی قیدی شدید زخمی ہیں لیکن ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔انہوں نے نام نہاد حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی بھی قیدی کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اسکی تمام تر ذمہ داری ان پر عائد ہوگی۔ انہوں نے عالمی ریڈ کراس سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بارہمولہ جیل اور دوسرے حراستی مراکز میں نظربندکشمیریوں کی حالت زار کا سخت نوٹس لیں اور کشمیری نظربندوں کی زندگیوں کولاحق خطرات سے انہیں محفوظ رکھنے کیلئے بھارت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ پر دباؤ بڑھا ئیں۔ یاسین ملک نے حال ہی میں ایک تیرہ سالہ بچے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ کو نام نہاد حکمرانوں کی جمہوریت کشی قراردیتے ہوئے کہا کہ بیسیوں کمسن کالے قوانین کے ذریعے جیلوں میں نظربند ہیں اور یہ سب کچھ تعلیم اوربچوں کی فلاح و بہبود کے نام پر مکروہ سیاست کرنیوالے بے شرم حکمران کررہے ہیں۔لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے چتراگام شوپیان، ہیگام سوپور، رہمو پلوامہ اور جناب صاحب صورہ آنچار میں پر امن مظاہرین پر بھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال اور سینکڑوں افراد کے زخمی اور گرفتار کئے جانے کی بھی شدید مذمت کی اور اسے انتظامیہ کی بوکھلاہٹ قراردیا۔