خبرنامہ کشمیر

جے سالک اورمشعال ملک کشمیریوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد: (ملت+اے پی پی)کنوینئر ورلڈ مینارٹیز الائینس اورآرگنائزر عوامی مسیحا پارٹی جے سالک نے مقبوضہ کشمیر میں بیگناہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ہفتہ کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے انہوں نے زمین پر بیٹھ کر اپنے سر میں مٹی (خاک) ڈال کر کشمیر میں ہونے والے مظالم اور بدامنی کے خلاف مسلسل چھ گھنٹے تک احتجاج کیا۔ا حتجاجی مظاہرین نے پاپائے اعظم، بشپ آف کنٹربری اور خانہ کعبہ کے امام سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر کا دیرینہ تنازعہ حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کو روکنے کیلئے اقوام متحدہ پر دباو بڑھائیں۔ اس موقع پر کنوینئر ورلڈ مینارٹیز الائینس اورآرگنائزر عوامی مسیحا پارٹی جے سالک کا کہنا تھا کہ سر میں مٹی ڈالنے کا مطلب یہ ہے کہ انسانیت پراور انسانوں کی آنکھوں میں دھول جم گئی ہے اس لئے انہیں انسانوں پر ظلم ہوتا نظر نہیں آتا اور انسانیت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں تاریخ کا سب سے طویل کرفیو نافذ ہے جسے آج ایک سو اٹھائیس دن گزر چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نہتی اور معصوم اقلیتوں پر یہ ظلم کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو کشمیریوں کے ساتھ ظلم و تشدد کا یہ سلسلہ اب روکنا ہوگا تاکہ کشمیر میں بدامنی ختم ہو سکے۔ اس موقع پر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مسز مشعال ملک نے بھی احتجاج میں شرکت کی۔ مشعال ملک کا کہنا تھا کہ کشمیر میں کرفیو کو ایک سو پچیس سے زیادہ دن گزر چکے ہیں اور اس دوران ایک سو ساٹھ شہادتیں بھی ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں کاروبار ٹھپ ہونے کیساتھ ساتھ میڈیکل ایمرجنسی ہے اور ہسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہے، کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور تمام مجاز اتھاریٹیز سے مطالبہ کیا کہ کشمیر میں کرفیو فوری طور پر ختم کیا جائے اور کالے قوانین کو ختم کرتے ہوئے آرمی سے تمام اختیارات واپس لے کر کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے تاکہ تمام کشمیری پر امن طریقے سے رہ سکیں۔