خبرنامہ کشمیر

حریت رہنماؤں کی مشتاق احمد چوپان کے دوران حراست قتل کی شدید مذمت

حریت رہنماؤں کی مشتاق احمد چوپان کے دوران حراست قتل کی شدید مذمت

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے ترال پولیس اسٹیشن میں نظربند کشمیری نوجوان مشتاق احمد چوپان کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ اسے دوران حراست قتل کیاگیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنماؤں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر، محمد احسن اونتو ، امتیاز احمد ریشی اورغلام نبی وار نے ایک مشترکہ بیان میں ترال میں مشتاق احمد چاپان کے دوران حراست قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان کو دوران حراست قتل کیاگیا ہے ۔انہوں نے شہید نوجوان کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری شہداء کی بے مثال قربانیوں کی وجہ سے مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے ۔حریت رہنماؤں نے حاجن میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونیوالے ایک اور نوجوان کوبھی خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر ی شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائیگا اوران کے مشن کو ہرقیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھا جائیگا ۔ حریت رہنماء ظفر اکبربٹ نے ایک بیان میں بھارتی پولیس کی طرف سے کشمیری نوجوان مشتاق چوپان کے دوران حراست قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے نوجوان قوم کے بہتر مستقبل کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ شہداء کے مشن کو مقصد کے حصول تک جاری رکھنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ادھر میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں قائم حریت فورم کے ترجمان نے بھی ایک بیان میں کشمیری نوجوان مشتاق احمد چوپان کے دوران حراست قتل پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن سے نوجوان کے فرار کے پولیس کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ نوجوان کو حراست کے دوران شہید کیاگیا۔ انہوں نے اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسزکے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کا قتل عام روز کا معمول بن چکا ہے ۔ انہوں نے انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام اوربڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کا سخت نوٹس لیں ۔ فورم کے ترجمان نے کولگام کے گاؤں عشہ موجی میں بھارت فوج کی طرف سے کشمیری نوجوانوں کو کیمپ میں طلب کر کے ان سے زبردستی محنت مزدوری کرانے کی بھی شدید مذمت کی ۔انہوں نے کہاکہ فوجی شناختی کارڈ چھین کر نوجوان کو کیمپ آنے کیلئے مجبور کرتے ہیں جہاں ان سے بیگار لی جاتی ہے ۔ انہوں نے بھارتی ریاست اڑیسہ میں ایم بی بی ایس کے ایک کشمیری طالب علم کی پراسرار گمشدگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ بھارت میں زیر تعلیم کشمیری طالب غیر محفوظ ہیں ۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مشتاق احمد چوپان کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اسے ایک جعلی مقابلے میں شہید کیاگیا ۔ بار نے نوجوان کے قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔جموں وکشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیف آرگنائزر امتیاز احمداوروائس آف وکٹمز کے کوارڈینیٹر عبدالرؤف خان نے اپنے بیانات میں مشتاق احمد چوپان کے دوران حراست قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کی ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کے دیگر بین الاقوامی اداروں کے ذریعے تحقیقات کرانے پر زور دیتے ہے۔