خبرنامہ کشمیر

حریت کانفرنس کا سید علی گیلانی کو خراج تحسین

نہتے عوام پر بندوقوں

حریت کانفرنس کا سید علی گیلانی کو خراج تحسین

سرینگر: (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے چیئرمین سید علی گیلانی اور گھروں، جیلوں، تھانوں اور تفتیشی مراکز میں غیر قانونی طورپر نظر بند دیگر حریت رہنماؤں، کارکنوں اور عام کشمیریوں کے عزم و ہمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ظلم کی سیاہ رات ایک دن ختم ہوگی اور کشمیری حق خو دارادیت حاصل کرکے امن، ترقی اور خوشحالی کی طرف بڑھیں گے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے سید علی گیلانی کو گزشتہ سات برسوں سے غیر قانونی طور پر گھر میں نظر بند کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل نظر بندی کے سبب حریت چیئرمین کی صحت انتہائی گر چکی ہے اور افسوسناک بات یہ ہے کہ انتظامیہ ان کی نظر بندی کا اب تک کوئی آئینی و قانونی جواز پیش نہیں کر سکی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ حریت کانفرنس کے معاون جنرل سیکرٹری گزشتہ ایک ماہ سے شوپیان تھانے میں نظر بند ہیں جہاں ان کی صحت بُری طرح متاثر ہوچکی ہے جبکہ سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ پر اب تک 35 مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا جاچکا ہے جو عدالت کی طرف سے کالعدم قرار دیتے جانے کے باوجود انہیں جموں خطے کی کوٹ بھلوال جیل میں قید رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حریت رہنماؤں شبیر احمد شاہ ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، نعیم احمد خان اورفاروق احمد ڈار کے علاوہ تاجر ظہور احمد وٹالی ، فوٹو جرنلسٹ کامران یوسف اور ممتاز آزادی پسند رہنما سید صلاح الدین کے فرزند شاہد یوسف کو تہاڑ جیل میں طبی سہولیات سے محروم رکھ کر ان کی زندگیوں سے کھلواڑ کیا جارہاہے۔ ترجمان نے کہا کہ غلام محمد خان سوپوری، محمدرمضان خان، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی ، محمد سبحان وانی، امیرِ حمزہ شاہ، عبدالغنی بٹ، محمد شعبان ڈار، عبدالخالق ریگو، بشیر احمد صالح، محمد یوسف لون، شیخ محمد یوسف، شکیل احمد یتو، جاوید احمد فلے، حاجی محمد رستم بٹ، مفتی عبدالاحد راتھر، محمد شعبان خان، معراج الدین نائیکو، حاجی منظور احمد کلو، محمد اشرف ملک، امتیاز احمد میر،سلمان یوسف، معشوق احمد بٹ، غلام محمد تانترے، ناصر عبداللہ، عبدالرشید بٹ، غلام رسول پرے، بشیر احمد صوفی، عبدالرشید راتھر، بشیر احمد وانی، غلام نبی خان، سجاد احمد میر، عبدالاسلام میر، اعجاز احمد بہرو، پیر تنویر، مشتاق احمد ہرہ، دانش ملک اور دیگر حریت رہنماؤں اور کارکنوں پر پے در پے کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیا جا رہا ہے جبکہ ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، نور محمد تانترے، فیروز احمد بٹ، محمد ایوب میر، فدا احمد، محمد حسین، غلام محمد بٹ، محمد اسحاق پالا، عبدالوحید نائک، شبیر احمد بٹ، مشتاق احمد ملہ، محمد مقبول، شریف الدین، غیاث الدین، محمود ٹوپی والا، جاوید احمد خان، پرویز احمد میر، عبدالغنی گونی، علی محمد شیخ، سمی اللہ شیخ، نذیر احمد شیخ، عبدالحمید، ذاکر حسین، حسن علی، عبدالرشید، غلام محمد، مشتاق احمد، محمد حسین، ، محمد سعید بٹ، شوکت احمد خان، محمد عارف، محمد شبیر، راج دین، شیخ فہد، شیخ عمران، محمد عباس وانی، مرزا نثار حسین، محمد علی بٹ، گلزار احمد تانترے جھوٹے مقدمات میں عمر قید کی سزاکاٹ رہے ہیں۔