خبرنامہ کشمیر

خرم پرویز پر عائد کالا قانون پی ایس اے کالعدم قرار

سرینگر: (ملت+اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں ہائی کورٹ نے انسانی حقوق کے ممتاز کارکن خرم پرویز پر عائد کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم قرار دیتے ہوئے انکی فوری رہائی کے احکامات دیے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جسٹس مظفر حسین عطار پر مشتمل ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے حرم پرویز کے خلاف عائد جھوٹے الزامات کے حوالے سے باضابطہ شواہد وثبوت فراہم کرنے میں ناکامی پر بھارتی پولیس کی سخت سرزنش کی۔جسٹس عطار نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سرینگر کی جانب سے خرم پرویز کے خلاف جاری کیے جانے والے سیفٹی ایکٹ آرڈر کو شواہد و ثبوتوں سے عاری قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ایس اے عائد کرتے ہوئے لازمی امور اور قواعد کا لحاظ نہیں رکھا گیا ہے اور نہ ہی عدالتی سماعتوں کے دوران انتظامیہ اس ضمن میں کوئی ٹھوس دلیل پیش کرسکی ۔ عدالت عالیہ نے کٹھ پتلی انتظامیہ کو حکم دیا کہ وہ خرم پرویز پرکی فوری ریائی عمل میں لائے۔یا د رہے کہ خرم پرویز کو 16ستمبر کو سرینگر میں اپنے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے کوٹ بھلوال جیل جموں منتقل کیا گیا تھا۔گرفتار ی سے ایک روز قبل انہیں نئی دلی کے ہوائی اڈے پر بھی اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ انسانی حقوق سے متعلق ایک کانفرنس میں شرکت کیلئے جنیوا جا رہے تھے۔