خبرنامہ کشمیر

دختران ملت کااسرائیل کے وفد کی کشمیرآمد پراظہارتشویش

دختران ملت کااسرائیل کے وفد کی کشمیرآمد پراظہارتشویش
سرینگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں دختران ملت نے اسرائیلی وفد کی کشمیر آمد اور وفد سے ملاقات کرنے والوں پر کڑی تنقید کی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دختران ملت کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ اسرائیلی صیہونیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعلق غیر اسلامی اور کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کے خلاف ایک سازش ہے۔ حال ہی میں بھارت اوراسرائیل کے ایک وفد کی کشمیر آمد اور بعض لوگوں سے ملاقاتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے ناہیدہ نسرین نے کہا کہ کشمیری عوام کو سمجھنا چاہیے کہ یہ وفد یہود و ہنود اور منافقین پر مشتمل ہے اور یہ لوگ اسلام کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا مسلمانان جموں و کشمیر کو ان واقعات کا سخت نوٹس لینا چاہئے اور کسی بھی مکر و فریب کی بھارتی سازش سے خبردار رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی کوئی وقعت نہیں کہ اس وفد کے یہاں آنے کا ظاہری مقصد کیا تھا۔ ان کا درپردہ ایک ہی مقصد ہے مسلمانوں کے خلاف ریشہ دوانیاں کرنا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ کشمیریوں نے اس وفد سے ملاقات کی ہے ہمیں سمجھنا چاہیے کہ اس وفد میں صرف اسرائیلی نہیں بلکہ بھارتی بھی تھے۔یہود و ہنود اور منافقین کے اس ٹولے کا مشترکہ ایجنڈا کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کو طول دینا ہے چونکہ اسرائیل خود ایک غیر قانونی ملک ہے جسے مسلمانوں نے کبھی تسلیم نہیں کیا اور وہ فلسطینی مسلم بھائیوں کے قتل عام میں ملوث ہے ۔ ادھر غیر قانونی طورپر نظربند مسلم دینی محاذ کے سربراہ ڈاکڑمحمد قاسم نے بھی جیل سے جاری ایک بیان میں بھارت اوراسرائیل کے ایک مشترکہ وفد کی کشمیر آمد اور بعض لوگوں سے ملاقاتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی یہودی حکومت کا کشمیر میں بڑھ رہا اثر ورسوخ کشمیریوں کیلئے انتہائی پریشان کن ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل اور بھارت کی حکومتوں کے درمیان کشمیریوں کے خلاف اشتراک اور تعاون کو قرآن مجید کی روشنی اور غزوہ خندق کے تاریخی واقعے سے سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یہودیت اور ھندومت دونوں بنیادی طور نسلی بر تری پر مبنی ہیں دونوں مسلمانوں کے خلاف متحد نظر آتے ہیں اورعرب اور جنوبی ایشیا میں سامراجی سیاسی عزائم کی تکمیل چاہئے ہیں۔ڈاکٹر قاسم نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں1990ء سے ہی اسرائیلی حکومت نے بھارتی فوج اور پولیس کی تربیت ، سراغرساں امور میں معاونت اور حریت پسندوں کے خلاف آپریشن میں تعاون کیا ہے اور اب اسرائیل باضابطہ طورپر اپنی موجودگی کو مزید موثر بنانا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام یہ بات بخوبی جانتی ہے کہ بھارتی حکمران اسی طرح کشمیر میں مسلمانوں کو بے بس اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں جسطرح اسرائیل نے فلسطین کے مسلمانوں کواقلیت میں تبدیل کیا ہے۔