خبرنامہ کشمیر

دختران ملت کی طرف سے سرجان برکاتی کی دوبارہ گرفتاری کی مذمت

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں دختران ملت نے امت اسلامی کے کارکن سرجان برکاتی کی دوبارہ گرفتاری کی شدیدمذمت کرتے ہوئے دوبارہ گرفتاری کولاقانونیت کی انتہا قراردیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دختران ملت کی جنرل سیکرٹری ناہیدہ نسرین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاہے کہ ہائی کورٹ کی طرف سے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کالعدم قراردیکر رہائی کے احکامات پر رہائی کے بعد پولیس نے حا لیہ انتفاضہ کے دوران اپنے جذباتی نعروں کی وجہ سے شہرت پانیوالے سرجان برکاتی کو دوبارہ گرفتار کرلیا جو کہ انتہائی قابل مذمت اقدام ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سرجان برکاتی کو گزشتہ سال اکتوبر میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کردیا گیا۔انہوں نے برکاتی کی دوبارہ گرفتاری کو سیاسی انتقام قراردیتے ہوئے کہاکہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اقتدار سے محروم ہونے کے خوف میں مبتلا ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرجان برکاتی کی دو بارہ گرفتاری عدالتی احکامات، بنیادی حقوق، اور اخلاقی اقدارکی خلاف ورزی ہے جس کا کوئی آئینی یا قانونی جواز نہیں ہے ۔ ناہیدہ نسرین نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں براہ راست طورپر سنگھ پریوار کی حکمرانی ہے ۔انہوں نے کہاکہ سرجان برکاتی نے حالیہ انتفاضہ کے دوران جنوبی کشمیرکے بعض علاقوں میں ریلیوں میں حصہ لیا تھا اور ’’پیلٹ شیل نہ بھئی نہ ، پاوا شاوا نہ بھئی نہ ، پی ایس اے سرکار نہ بھئی نہ ، توڑ پھوڑ نہ بھئی نہ ، قاتل سرکار نہ بھئی نہ ‘‘جیسے نعروں سے شہرت حاصل کی ۔ انہیں کشمیر کا ’’فریڈم چاچا ‘‘کہہ کر بھی پکاراجاتا ہے ۔