خبرنامہ کشمیر

دستاویزی فلم ’’محاصرے کی داستانیں‘‘ یوٹیوب پر جاری

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ ماس کمیونیکیشن کے طلبہ نے ’’محاصرے کی داستانیں‘‘ کے عنوان سے ایک دستاویزی فلم یوٹیوب پر جاری کی ہے جس میں مقبوضہ وادی کشمیرمیں گزشتہ پانچ ماہ سے جاری احتجاجی مظاہروں، شہریوں کے قتل عام اور کرفیو وہڑتال سے پیداہ شدہ صورتحال کی عکاسی کی گئی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 8 جولائی کو معروف مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد شروع ہونیوالے عوامی انتفاضہ کے دوران ہڑتال ، احتجاجی مظاہروں ، کرفیو اور دیگر پابندیاں ، نہتے کشمیریوں کے قتل عام اورگرفتاریوں سے متعلق اس دستاویزی فلم میں’’مزاحمتی افسانہ اور کشمیری عوام کی بقاء‘‘ کا ذکر کیا گیا ہے۔کشمیری طلباء شیخ عدنان،سحر اقبال عاشواری،پیر فرقان خورشید،منیم فاروق اور بسما فاروق نے دستاویزی فلم تیار کرکے یو ٹیوب پرجاری کی ہے ۔ دستاویزی فلم کواب تک تقریبا10لاکھ لوگوں نے دیکھاہے۔ فلم میں وادی کشمیرمیں محاصرے اور اس دوران لوگوں کی طرف سے بقاء کیلئے جدوجہد کی عکاسی کی گئی ہے۔ فلم میں دیواروں،سڑکوں اور دکانوں کے شٹروں پر لکھے گئے مزاحمتی نعروں،گرفتاریوں، چھاپوں،میڈیا اور انٹرنیٹ پر قدغن ،اسکولوں سمیت تعلیمی اداروں کی بندش ،ہڑتال،پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کودر پیش مشکلات ،بھارتی فورسز کے گشت اور شہر کی تنگ و تاریک گلیوں میں نوجوانوں کی نظربندی کی داستان بیان کی گئی ہے۔ دستاویزی فلم میں پیلٹ گن کے قہر،ہسپتالوں میں زخمیوں کی بڑی تعداد ،بھارتی فورسز کی طرف سے ظلم وتشدد، گرفتاریوں ، قتل عام اور توڑ پھوڑ، لوگوں کے اتحاد و اتفاق، بیت المال کمیٹیوں کی طرف سے متاثرین کی امداد،جامع مسجد سرینگر میں نماز پر پابندی اور مسلسل محاصرے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔18منٹ دورانیہ کی اس فلم میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق، معروف معالج و سول سوسائٹی کے کارکن ڈاکٹر الطاف،انسپکٹر جنرل آف پولیس جاوید مجتبیٰ گیلانی،معروف قلم کار ظریف احمد ظریف،ایڈووکیٹ اعجاز احمد ڈار سمیت متاثرہ خاندانوں ، تاجروں اور عام لوگوں کے تاثرات بھی شامل کئے گئے ہیں۔ کشمیریونیورسٹی کی طالبہ سحر اقبال نے صحافیوں کو بتایا کہ وادی میں مسلسل پانچ ماہ کے حالات،کشمیریوں کی جدوجہد اور مزاحمت،اتحاد و اتفاق،صبر اور ایثارکو دیکھ کردیگر طالب علموں کے ہمراہ انہوں نے اس ساری صورتحال کے بارے میںیہ دستاویزی فلم تیار کرنے کا فیصلہ کیا،تاکہ دنیا کو جموں وکشمیر کی اصل صورتحال اور حقیقت سے متعلق آگاہ کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ کشمیرمیں عوامی انتفادہ کے دوران ہر طبقے نے اپنا کردارادا کیا اور طالب علم ہونے کے ناطے انہوں نے بھی اپنا حق ادا کیا۔