خبرنامہ کشمیر

دو سال گزرنے کے باوجودمعاوضہ نہیں دیا جارہا

سرینگر : (ملت+اے پی پی) مقبوضہ میں سرینگر کے مختلف علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ لو گوں نے قابض ا نتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو سال گزرجانے کے باوجود انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا ہے اور سرکاری دفاترمیں ٹال مٹول سے کام لیا جارہا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق7ستمبر 2014 کو آنے والے تباہ کن سیلاب سے متاثرہ چھتہ بل، باغیاث، چھانہ محلہ، سجاد آبا داور گذر بل علاقوں کے لوگوں نے پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے کہاکہ ان کے معاوضوں کے کیسز کو دفتری طوالت کی نذر کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2 سال سے ان کے کیسز کو التواء میں رکھا گیا ہے اور وہ سرکاری دفاتر کے چکر کاٹ کر اب تھک چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں اعلیٰ افسران کے دروازے بھی کھٹکھٹائے اورہمیں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ صرف10دن میں معاملہ حل کیا جائے گا لیکن دوسال گزرجانے کے باوجود ابھی تک ہمیں کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قابض حکام کے کہنے پرہم نے اپنے ناقابل رہائش پرانے مکانات کو منہدم کیا اور قرض لے کرنئے مکانات کی تعمیر شروع کی تھی۔