خبرنامہ کشمیر

دو نوجوانوں کی شہادت کے بعد وادی میں احتجاج شروع

سری نگر (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں دو نوجوانوں کی قابض فوج کے ہاتھوں شہادت کے بعد وادی میں احتجاج شروع ہو گیا ہے ، ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے لائن آف کنٹرول پر کشیدہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور امن کیلئے کردار ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی قابض فوج کے مظالم جاری ہیں ۔ ریاستی دہشتگردی کے تازہ ترین واقعے میں بانڈی پورہ ضلع میں فوج نے دو نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے ۔ واقعہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران پیش آیا ۔ نوجوانوں کی شہادت کے بعد ضلع بھر میں ہزاروں لوگ احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر آ گئے ۔ انہوں نے بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے ۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں نوجوان حریت پسند برہان وانی کی شہادت کے بعد شروع ہوئی احتجاج کی لہر کو ایک سو انتالیس روز گزر گئے ، اس دوران ایک سو چودہ نہتے کشمیری قابض فوج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں ، جبکہ پندرہ ہزار سے زخمی ہیں ۔ دوسری جانب سرینگر سمیت مقبوضہ وادی کے مختلف شہروں میں حریت رہنماؤں کی کال پر ہڑتال جاری ہے ۔ وادی میں کاروباری مراکز ، سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند ہیں ، اور سڑکوں پر قابض فوج اور پولیس اہلکار گشت کرتے نظر آتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے لائن آف کنٹرول پر کشیدہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں امن کیلئے کردار ادا کرنے پر ایک بار پھر آمادگی ظاہر کی ہے ۔ انہوں نے جارحیت سے گریز کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ بھارت اور پاکستان قیام امن کیلئے کوشش کریں گے ۔