خبرنامہ کشمیر

دینی مدارس امن اور سلامتی کے گہوارے ، اسلام امن کادین ہے

مظفرآباد (ملت آن لائن + آئی این پی) دینی مدارس امن اور سلامتی کے گہوارے ، اسلام امن کادین ہے۔ تحفظ ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت کے لیے ملکی قوانین پر موثرعمل درآمد کیاجائے۔ دشمن ملک کے مسلمہ دہشتگرد کو قانون کے مطابق دی جانے والی سزا ء پر فوری عملدرآمد کیاجائے اور اس کے سہولت کاروں کے خلاف بھی موثر کاروائی کی جائے۔ سیرت طیبہ کو نصاب تعلیم کا لازمی حصہ بنایاجائے اور نصاب تعلیم کو قرآن وسنت سے ہم آہنگ کیاجائے۔قانون کی بالادستی کو یقینی بنایاجائے۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ساتھ ملحق مدارس میں پچیس لاکھ سے زائد طلباء وطالبات کو تعلیم وتربیت کی سہولیات مہیاکی جارہی ہیں۔ وفاق کے سالانہ امتحان میں سوا تین لاکھ طلباء وطالبات شرکت کررہے ہیں۔ ان خیالات کااظہار آزادکشمیرکی مرکزی دینی درسگاہ جامعہ دارالعلوم الاسلامیہ ،جامع مسجدخاتم النبیین ﷺ وخانقاہ امدادیہ میں جامعہ کے 34ویں سالانہ جلسہ میں منعقدہ اصلاحی تعلیمی اور تبلیغی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کی کیا۔ اجتماع کی صدارت جامعہ کے مہتمم مولاناقاضی محمودالحسن اشرف مسؤل وفاق المدارس، جنرل سکرٹری اتحادتنظیمات مدارس واے جے کے جے یوآئی نے کی۔ جبکہ اجتماع سے استاذ العلماء شیخ الحدیث حضرت مولانامفتی محمد حسن لاہور ، حضرت مولاناعمر عبدالحفیظ مکی مکہ مکرمہ ، خطیب اسلام حضرت مولاناسید محمود الحسن شاہ نقشبندی مانسہرہ ،چیرمین علماء مشائخ کونسل مولانا عبید اللہ فاروقی،محمد اکرم سہیل، حضرت مولانامفتی عتیق الرحمن لاہور ، حضر ت مولانامفتی جاوید الرحمن کراچی ، حضرت مولاناقاری مومن شاہ لاہور، حضرت مولاناقاری عمر فاروق لاہور، حضرت مولاناعزیزاللہ صاحب لاہور، علامہ عطاء اللہ علوی ،، مولاناعبدالمالک ایڈووکیٹ ،مولاناعبدالخالق ، مولاناالطاف ، مولاناقاضی منظور الحسن، مولانا فضل الوہاب، مولانا مفتی محمدتنویر ، مولاناانوارالحق قاسمی ،مولانانذرالدین ، مولانامنظور ڈار، شیخ عقیل الرحمن،عبد الرحمن بٹ،پیر نصیر الدین سمیت سیاسی ، مذہبی اور سماجی شخصیات نے شرکت وخطاب کیا۔ اس موقع پر درج ذیل قراردادیں منظور کی گئیں۔ یہ اجتماع دینی مدارس کی تعلیمی اورخواندگی کی مقدار میں اضافہ کی کاوشوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے حکومت آزادکشمیرسے دینی مدارس اوردیگر عصری تعلیمی اداروں کے ساتھ یکساں سلوک کرنے اور ناظرہ قرآن پاک اور سیرت طیبہ کو نصاب کا حصہ بنانے ، سرکاری تعلیمی اداروں کے طلباء وطالبات کے لیے اسلامی اقدار سے ہم آہنگ یونیفام مقررکرنے کامطالبہ کرتاہے۔ اجتماع استحکام پاکستان کے لیے دینی مدارس، مساجد اور خانقاہوں کے کردار کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے ریاستی مدارس کے ذمہ داران ، دینی اور سیاسی قائدین ، وکلاء ، سمیت سوشل سوسائٹی کے تمام طبقات کو وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے تعلیمی نظم میں دوران امتحان معائنہ اور شرکت کی دعوت دیتاہے اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی قیادت پر بھرپور اعتمادکااظہار کرتا ہے۔یہ اجتماع تحفظ ناموس رسالت ﷺوعقیدہ ختم نبوت کے لیے موثر اقدامات کامطالبہ کرتاہے۔ یہ اجتماع سپریم کورٹ آف آزادکشمیر اور ہائیکورٹ آزادکشمیرکیطرف سے شریعت کورٹ کی بابت فیصلہ جات کاخیرمقدم کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں شریعت اسلامیہ کے ماہرین پرمشتمل شریعت کورٹ تشکیل دینے کامطالبہ کرتاہے۔یہ اجتماع جامعہ دارالعلوم الاسلامیہ چھتر دومیل مظفرآباد کی اعلیٰ تعلیمی ، تبلیغی اور سماجی خدمات پر اعتمادکااظہارکرتے ہوئے لادین عناصر کیطرف سے ادارہ کیخلاف سازشوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس عزم کااظہارکرتاہے کہ مساجد اور مدارس( جوبیت اللہ اور مسجد نبوی کی شاخیں ہیں )کے تحفظ کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائیگا۔ یہ اجتماع چھترچوک کو’’ختم نبوت چوک ‘‘کے نام سے منسوب کرنے کے نوٹیفکیشن کو فوری طورپر جاری کرنے کامطالبہ کرتاہے ۔ یہ اجلاس پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے لیے قوانین مرتب کرنے، فیس کالامتناعی سلسلہ ختم کرنے، تمام سرکاری اداروں میں میٹرک تک مفت تعلیم دینے کے لیے موثر اقدامات کامطالبہ کرتاہے۔ یہ اجتماع حکومت آزادکشمیرسے تمام مدارس (جن کی رجسٹریشن کی درخواستیں موجود ہیں)کی فوری رجسٹریشن کامطالبہ کرتاہے۔ اور مدارس کی رجسٹریشن کے لیے حکومت پاکستان اوراتحادتنظیمات مدارس کے درمیان طے شدہ معاہدہ کی روشنی میں رجسٹریشن کوسہل بنانے کامطالبہ کرتاہے۔ یہ اجتماع تجوید القرآن ٹرسٹ کے مدرسین کی تنخواہ کوکم از کم بارہ ہزار روپے کرنے اور انھیں نارمل میزانیہ پر لانے کامطالبہ کرتاہے۔ یہ اجتماع آزادریاست کے تمام محکمہ جات میں میرٹ کی بالا دستی کویقینی بنانے ، تقرریوں اورترقیابیوں میں علاقائیت کے بجائے اہلیت کو یقینی بنانے کامطالبہ کرتاہے۔فرزندان اسلام اور عاشقان مصطفیﷺ کایہ عظیم الشان اجتماع عقید ختم نبوت اور ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کوایمان کی اساس قراردیتے ہوئے قرآن وسنت اور آئین کی روشنی میں موثر اقدامات کامطالبہ کرتے ہوئے قادیانیوں اور دیگرغیرمسلموں کو مردم شماری اور ووٹر لسٹوں میں سے الگ کرنے ، تمام کلیدی مناصب سے قادیانیوں کو الگ کرنے کامطالبہ کرتاہے۔ یہ اجتماع گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے عوام کے حقوق پاکستان کے دیگرصوبوں کے عوام کے مساوی قراردیتے ہوئے آزادریاست میں بجلی کے تمام پراجیکٹس کی رائیلٹی خیبرپختونخواہ کے مساوی دینے اورریاست جموں و کشمیر کی تمام یونٹوں کو ایک کرکے مشترکہ حکومت کے لیے قانون سازی کرنے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیرمیں رائے شماری کاکمشنرمقررکرنے کامطالبہ کرتاہے اور بھارت کیطرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی بھرپور مذمت کرتاہے۔