خبرنامہ کشمیر

ریاست اور پبلک کے حقوق سپریم ہیں ان کے حقوق پر کوئی کمپرومائز نہ کیاجائے: محمد ابراہیم

میرپور (ملت + آئی این پی) چیف جسٹس سپریم کورٹ آزادجموں وکشمیر جسٹس چوہدری محمدابراہیم ضیاء نے کہاہے کہ ریاست اور پبلک کے حقوق سپریم ہیں ان کے حقوق پر کوئی کمپرومائز نہ کیاجائے۔ قانون وآئین کی بالادستی اوربلاتخصیص انصاف کی فراہمی کے بغیر ریاست اورمعاشرہ میں اصلاح واحوال نہیں ہوسکتی۔۔ ریاست کو فلاحی معاشرے میں تبدیل کرنے کے لیے قانون وآئین کی حکمرانی کوہرصورت قائم رکھنا ہوگا۔ جن معاشروں میں حقوق کاخیال نہیں رکھا جاتاوہاں تباہی اوربربادی ہوتی ہے ۔ ہم سب نے ملکرخطہ کوخوشحالی اورفلاحی ریاست میں تبدیل کرناہے اور ایک باوقار معاشرہ کا قیام عمل میں لانا ہے۔۔ ہم اسلامی ریاست میں رہتے ہیں۔ ہمیں سرکاری اداروں میں اسلامی لائف سٹائل کوپرموٹ کرناچاہیے۔ ہمارے اندر خوف خدا ہو گا اور ہمارا طرہ امتیاز اللہ کے سامنے جواب دے ہوگاتو ہم معاشرے کورول ماڈل بناسکتے ہیں اس سے انتظامیہ ، پولیس اور عدلیہ میں آسانیاں پیداہوتی ہیں۔ عدلیہ ، انتظامیہ، پولیس اور دیگراداروں کے ذمہ داران اپنے فرائض قانون وقاعدے اور اپنے فرائض کی انجام دہی اللہ کے سامنے جواب دے ہونے کوسامنے رکھ کرکریں تویہ ریاست گلستان بن سکتی ہے۔افسران اپنے دفاترمیں غریب لوگوں کی رسائی کویقینی بنائیں۔ انتظامیہ، دودھ، ادویات سمیت دیگرغیرمعیاری اشیاء کی خریدوفروخت کے خلاف فوری ایکشن لے۔ ہم سب نے ملکرخطہ کوخوشحالی اورفلاحی ریاست میں تبدیل کرناہے اور ایک باوقار معاشرہ کا قیام عمل میں لاناہے۔یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم اپنے حصہ کی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دیں گے۔دفاترمیں اسلامی اشعار کی پابندی کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جائیں۔ان خیالات کااظہار انھوں نے سنیئر صحافی ممتاز علی خاکسار کے ساتھ اپنے چیمبر آفس میں بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سنیئر صحافی ممتاز علی خاکسار نے جسٹس چوہدری محمد ابراہیم ضیاء کو چیف جسٹس سپریم کورٹ آزاد کشمیر کے عہدے پر ترقیاب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے انصاف اور عدالتی نظام کی بہتری اور ایک عام آدمی تک انصاف کی جلد فراہمی کے حوالے سے اصلاحاتی اقدامات کو سراہا اور کہا کہ یقیناًایک عام آدمی تک انصاف کی فوری فراہمی سے معاشرے کے اندر نکھار پیدا ہو سکتا ہے قانون کی عمل داری ایک کامیاب ریاست کی ضمانت ہے دنیا کے اندر وہی معاشرے خوبصورتی اور کامیابی کی مثال ہیں جہاں پر قانون کی بلا امتیاز عمل داری موجود ہے ممتاز علی خاکسار نے مذید کہا کہ سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے قانون کی عمل داری کے حوالے سے جن اصلاحات کا آغاز کیا ہے وپ قابل تعریف ہے