خبرنامہ کشمیر

زمرودہ حبیب کا کشمیریوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

زمرودہ حبیب کا کشمیریوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کشمیر تحریک خواتین کی سربراہ زمرودہ حبیب نے غیرقانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام نظربندوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق زمرودہ حبیب گزشتہ کئی برس سے غیر قانونی طور پر نظر بند نوجوان آصف حسن ڈار کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے سوپور کے علاقے بٹہ پورہ گئیں۔ آصف حسن کو بھارتی پولیس نے پہلی مرتبہ 2010ء میں محض بارہ برس کی عمر میں گرفتارکر کے دو برس تک قید میں رکھا تھا ۔ رہائی کے کچھ عرصہ بعد ہی 2013ء میں اسے دوبارہ گرفتار کیا گیاجس کے بعد سے اب تاحال نظر بند ہے اور اسطرح سے اسکے تعلیمی مستقبل کو بھی تاریک بنا دیا گیا۔ آصف احمد کی گھریلو حالت انتہائی خراب ہے اوراُس کے ایک بھائی دانش کو بھارتی فوجیوں نے رواں برس اگست میں شہید کر دیا تھا جبکہ والد محنت مشقت کر کے گھر چلاتا ہے اور والدہ ایک ٹانگ سے اپاہیج ہے۔زمرودہ حبیب نے آصف حسن کے اہلخانہ سے بات چیت کے دوران انکے ساتھ بھر پور اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ تھانو ں، جیلوں اور تفتیشی مراکزمیں جھوٹے مقدمات کے تحت نظر بند کشمیری نوجوانوں کی قربانیوں کو ہرگز فراموش نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نظر بندوں کو عدالتوں میں پیش نہ کر کے انکی نظر بندی کو طول دیا جاتا ہے اور عدالتی احکامات کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جاتا۔ زمرودہ حبیب نے کہا کہ نوجوانوں کے تعلیمی مستقبل کو جیلوں کی تنگ و تاریک کوٹھریوں اور تفتیشی مراکز میں ضائع کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی رہائی کے لئے کردار ادا کریں۔