خبرنامہ کشمیر

سب سے بڑا مسئلہ بھارت کے غیر قانوی تسلط سے آزادی ہے، حریت کانفرنس

سرینگر: (ملت+اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان پرشدید ردعمل ظاہر کیا ہے جس میں انہوں نے طلبہ کی امتحانات میں شرکت کو مثبت سوچ کا واضح ثبوت قرار دیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیری عوام اپنی قابلیت اور محنت شاقہ کے بل پر زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھنے کے مواقع ضرور تلاش کررہے ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ اپنے جائز حقوق سے دست بردار ہونے کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری قوم اور خاص طور نوجوان تعلیم کے نور سے آراستہ ہونے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مہذب قوم موجودہ ترقیاتی دور سے خود کو دور نہیں رکھ سکتی ہے۔انہوں نے کہا جموں وکشمیر میں تعلیمی اورتحقیقی اداروں کا جال بچھا ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ یہاں کے عوام اپنی قابلیت اور محنت کے بل پر زندگی کی دوڑ میں آگے بڑھنے کے امکانات تلاش کرنے میں مصروف ہیں، لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ اپنے جائز حقوق سے دست بردار ہونے کے لیے تیار ہیں، امتحانات منعقد کروانا اگرچہ کٹھ پتلی انتظامیہ کا ایک مکارانہ حربہ تھا، لیکن طلباء نے اس کو ایک چیلنج سمجھ کر اس میں حصہ لیا اور اگر حکومتی کارندوں کی آنکھیں اور کان کھلے ہوں تو امتحان دینے والے بچوں نے اس بات کا برملا اعلان کیا کہ ہم اس سیاسی غیریقینی صورتحال اور عدمِ تحفظ کے ڈراونے احساس سے ہمیشہ کیلئے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ترجمان نے کہاکہ اگربھارتی حکمرانوں کو امتحانات میں شرکت کرنے والے چند ہزار نوجوانوں کی سوچ مثبت نظر آرہی ہے تو سڑکوں پر لاکھوں کی تعداد میں گزشتہ 5 ماہ سے انہی نوجوانوں کے فلک شگاف نعرے ان کے کانوں سے کیوں ٹکرانے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس ماحول اور جن حالات میں امتحانات منعقد کروائے گئے ہیں وہ کٹھ پتلی انتظامیہ کیلئے شرمندگی اور حزیمت سے کم نہیں،کیونکہ بھارتی پولیس ، سینٹرل ریزروپولیس فورس ، پنجوں، سرپنجوں، آنگن واڑی کارکنوں، کرایہ کے رضاکاروں اور خفیہ ایجنسیوں کے زریعے طلباء کو امتحانی سینٹروں میںآنے پر مجبور کرکے اگر یہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ لوگوں کی سوچ تبدیل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے تو یہ محض ان کی خوش فہمی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ یہاں تعلیمی سرگرمیاں پہلے بھی جاری تھیں اور آگے بھی جارہی رہیں گی، لیکن کشمیری قوم اور نوجوان کسی بھی حال میں ظلم اور جبر کو بھلا نہیں سکتے ۔حریت ترجمان نے بھارتی وزیر اعظم کے بیان کہ ’’کشمیری نوجوان ترقی چاہتے ہیں ‘‘ پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا سب سے بڑا مسئلہ ترقی نہیں بلکہ بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی ہے کیونکہ اگر ہم آزادہو جائیں تو کشمیر دنیا میں ترقی یافتہ ممالک میں اپنا مقام حاصل کرلے گا، مگر یہ تب تک ممکن نہیں جب تک یہاں فوجی قبضہ جاری ہے ۔ حریت نے کہا کہ مزاحمت اب ہماری زندگیوں کا ایک جزو لاینفک بن گیا ہے۔