خبرنامہ کشمیر

ستائیس ہزار کشمیری خواتین کی آبروریزی کی گئی:صدرآزادکشمیر

ستائیس ہزار کشمیری خواتین کی آبروریزی کی گئی:صدرآزادکشمیر
مانچسٹر:(ملت آن لائن) آزادکشمیرکے صدر سردار مسعود خان نے کہاہے کہ 27 اکتوبر 1947ء کشمیر کی تاریخ میں سیاہ دن ہے، اس دن بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی افواج کو داخل کر کے ریاست کے ایک حصے پر ناجائز قبضہ جما لیا اور اس دن سے لیکر آج تک کشمیریوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قونصلیٹ جنرل آف مانچسٹر کی جانب سے برٹش ہریٹیج سینٹر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ نسل پرستی کی بناء پر بھارتی نیشنل آرمی ، ڈوگرہ آرمی ، راشٹریا سوائم سیوک (آر ایس ایس ) ، کشمیر کے مہاراجہ اور اس وقت کے جموں وکشمیر کے وزیر اعظم مہار چند مہاجن جموں کے مسلمانوں کے قتل عام میں براہ راست ملوث تھے، یہ قتل عام کسی بھی تعریف سے جنگی جرم ہے۔ حقیقت میں نئی دہلی اور جموں وکشمیر کی حکومتوں نے نسل پرستی کا مظاہرہ کی،27 ہزار سے زائد کشمیری خواتین کو یرغمال بنا کران کی آبرو ریزی کی گئی اور پانچ لاکھ مسلمانوں کو آزاد کشمیر اور پاکستان میں ہجرت کرنے پر مجبور کیا گیا۔ صدر نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ مسلمانوں کا سب سے بڑا قتل عام تھا، جس کامقصد نسلی تعصب کے تحت منظم منصوبہ بندی سے مسلمانوں کا صفایا کرنا تھا اور اسی منصوبہ بندی کے تحت ہی 1990ء سے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ 1947ء سے لے کر اب تک بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، 1989ء سے اب تک بھارت نے ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید اور سینکڑوں نوجوانوں کو لاپتاکر دیا گیا ہے، سینکڑوں جیلوں میں بند ہیں۔ سینکڑوں نوجوانوں کو پیلٹ گن سے فائرنگ کر کے اندھا کر دیا گیا ہے، ایک ہزار سے زائد کو پیلٹ گنوں سے زخمی کیا جا چکا ہے ۔ 20 ہزار سے زائد زخمی و معذور ہو چکے ہیں۔ صدر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے 70سالوں سے کشمیریوں پر نا قابل یقین تشدد کے باوجود کشمیریوں نے ہندوستان کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کیا اور وہ آزادی کی جنگ پورے عزم کے ساتھ لڑ رہے ہیں ،بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے اور معصوم مسلمانوں پر مہلک ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کر رہا ہے۔ اور بھارتی فورسز کشمیر میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں جبکہ بھارت الٹا مظلوم کشمیریوں کو دہشت گرد کہہ رہا ہے۔ جو اپنا حق خودارادیت مانگ رہے ہیں اور پر امن احتجاج اور آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ صدر نے تارکین وطن کمیونٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو ایم پیز ، فارن اور کامن ویلتھ آفس اور برطانوی وزیر اعظم کے ساتھ زیر بحث لائیں اور ہاؤس آف کامن کی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جائے اور تبادلہ خیال کیا جائے۔ پاکستان اور آزاد جموں وکشمیر کے ساتھ ساتھ تارکین وطن کمیونٹی بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے متحد ہو کر جدو جہد کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں روا رکھے گے بھارتی مظالم سے میڈیا کے ذریعے دنیا کو آگاہ کیا جانا اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ، تاکہ مقبوضہ کشمیر کی حقیقی صورتحال سے دنیا کو آگاہی مل سکے۔