خبرنامہ کشمیر

سردار مسعود کی سرتاج عزیز سے ملاقات

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان کی وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سفارتی کوششوں ، مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال ۔ بھارتی شہر امر تسر میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے حوالے سے پاکستان کی حکمت عملی اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ۔ صدر آزاد کشمیر نے مشیر خارجہ کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال گولہ باری سے پیدا ہونے والی صورتحال ، اور مقبوضہ کشمیر میں 8 جولائی کے بعد شروع ہونے والی نئی انتفاضہ کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے انہیں بتایا کہ غیر جانبدار ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق بھارتی فوج اب تک پیلٹ گن کے استعمال سے 150 نوجوان کو بصارت سے محروم کر چکی ہے ۔ جب کہ 830 نوجوان کی آنکھیں جزوی طور پر متاثر ہوتی ہیں۔ 8 جولائی کے بعد سے سرینگر کی بڑی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی عائد ہے ۔ گزشتہ جمعہ کو وہاں لوگوں نے بڑے پیمانے پر مظاہرے کر کے بھارتی غلامی کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کیا ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بہت دکھی ہیں۔ پاکستان کی جانب سے ہمدردی کے دو بول بھی ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے کافی ہوتے ہیں۔ اس موقع پر مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے بتایا کہ قومی اسمبلی نے آج کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حوالے سے ایک قرار داد منظور کر لی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر بھارت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہا ہے ۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے قومی اسمبلی میں قرار داد منظور ہونے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا کہ اس قرار داد سے مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے حوصلے بلند ہوں گے ۔ پاکستان نے دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی ہے ۔ جس پر کشمیری قوم ممنون احسان ہے ۔ سفارتی محاذ پر حکومت پاکستان کی کشمیر کے حوالے سے کوششیں قابل تعریف ہیں۔