خبرنامہ کشمیر

سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا

سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا
سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کٹھ پتلی انتظامیہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فورسز نے جامع مسجد کے دروازے مقفل کر دیئے جبکہ مسجد کی طرف جانے والی تمام سڑکیں بھی خار دار تاریں بچھا کر بند کردی گئی تھیں۔ لوگوں کو مسجد میں اکٹھے ہونے سے روکنے کیلئے سرینگر میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔ حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے جو ہر جمعہ کو مسجد میں خطبہ دیتے ہیں کو جمعرات کی شام کو ہی گھر میں نظربند کردیا گیا تھا ۔ میر واعظ نے ٹویٹر پر جاری ایک پیغام میں کہاکہ رواں سال 18ویں مرتبہ انتظامیہ نے جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے نہیں دی ۔ انہوں نے کہاکہ محبوبہ مفتی نے اپنے پیشروؤں کی راہ پر چلتے ہوئے مسلمانوں کو جامع مسجد میں نمازجمعہ اداکرنے سے روک دیا اور شہر خاص میں پابندیاں عائد کر دیں۔ واضح رہے کہ مشترکہ حریت قیادت نے گزشتہ دس دن کے دوران بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہریوں خاص طورپر خواتین کے قتل کے خلاف نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہروں کی کال دی تھی ۔