خبرنامہ کشمیر

سعودی عرب کو ایک طاقتور ملک بنانا چاہتے ہیں، شہزادہ سلمان

سعودی عرب کو ایک

سعودی عرب کو ایک طاقتور ملک بنانا چاہتے ہیں، شہزادہ محمد بن سلمان

ڈیووس(ملت آن لائن) سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سعودی عرب کو ایک طاقتور ملک بنانا چاہتے ہیں۔وہ سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں منعقدہ عالمی اقتصادی فورم میں ایک کانفرنس میں گفتگو کر رہے تھے۔انھوں نے کہا کہ سعودی عرب جس تیزی اور چابک دستی سے تبدیل ہو رہا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے، ابھی دنیا اس کو ایسا دیکھنے کی عادی نہیں ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ بعض ناقدین سعودی عرب کو سست رفتاری سے ترقی پر تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں ،مگر اب معاملہ اس کے برعکس ہو رہا ہے۔ڈیووس میں سالانہ عالمی اقتصادی فورم 23 جنوری کو شروع ہوا تھا اور یہ 26 جنوری تک جاری رہے گا۔اس مرتبہ اس کا عنوان ’’منتشر دنیا میں ایک مشترکہ مستقبل کی تعمیر ‘‘ ہے۔اس فورم میں مختلف ممالک کے سربراہان ریاست وحکومت وزراء،اعلیٰ سرکاری عہدے دار ، دنیا بھر سے سرکاری اور نجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے سماجی اور اقتصادی ماہرین ، میڈیا کے نمائندے،پیشہ ور حضرات اور ماہرینِ تعلیم شریک ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیے…2018ء سعودی عرب میں اقتصادی تبدیلی کا سال ہوگا،کرپشن کے الزامات میں گرفتار افراد کیساتھ ڈیل کے نتیجے میں شہریوں کی مالی معاونت میں مدد ملے گی، سعودی وزیر خزانہ
ڈیووس ، سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدعان نے کہا ہے کہ کرپشن کے الزامات میں گرفتار افراد کیساتھ ڈیل طے پائے جانے کے بعد ان کو رہا کیا گیا ہے،اس ڈیل کے نتیجے میں شہریوں کی مالی معاونت سے متعلق شاہی احکامات پر عمل درآمد میں مدد ملے گی۔ ’ڈیووس‘ میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمد الجدعان نے کہا کہ 2018ء سعودی عرب میں اقتصادی تبدیلی کا سال ہوگا۔ رواں سال اقتصادی شرح نمو میں واضح فرق آئے گا بالخصوص تیل کے علاوہ دیگر پیداواری شعبوں میں غیرمتوقع اضافے کے امکانات موجود ہیں۔الجدعان نے کہا کہ عالمی مانیٹرفنڈ’ آئی ایم ایف‘ پہلے ہی سعودی عرب میں غیرمعمولی اقتصادی ترقی کی نوید سنا چکا ہے۔سعودی عرب میں حالیہ دنوں کے دوران عاید کردہ ٹیکسوں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں الجدعان کا کہنا تھا کہ ان ٹیکسوں کا ہدف صرف آمدنی میں اضافہ نہیں بلکہ ان کے کئی اور بھی اہداف ہیں۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے رواں سال کے شروع میں ویلیو ایڈڈ ٹیکسوں میں اضافہ کیا ہے۔ توقع ہے کہ دیگرخلیجی ریاستیں بھی اس میں شامل ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کی شرح بہت معمولی ہے جس سے مقابلے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یہ ٹیکس نہ خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے درمیان تجارتی سامان اوردوسرے ملکوں کی برآمدات پر یکساں لاگو ہوگا۔شاہی فرمان کے احکامات پرعمل درآمد سے متعلق ایک سوال کے جواب میں الجدعان نے کہا کہ 50 ارب ریال کی رقم یک مشت خرچ نہیں کی جائے گی بلکہ یہ رقم بجٹ کے دوران شہریوں کی مالیاتی سہولیات میں شامل ہوگی۔ کرپشن کے خلاف جاری کارروائی کے نتیجے میں ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ بدعنوانی کے خلاف موثر کارروائی سے سرمایہ کاروں کے درمیان عادلانہ اور منصفانہ مقابلے کا ماحول پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔