خبرنامہ کشمیر

سیدعلی گیلانی کو نوٹس جاری کرنے کی مذمت

سیدعلی گیلانی کو نوٹس جاری کرنے کی مذمت
سرینگر:(ملت آن لائن)مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی انفورسمنٹ ایجنسی کی طرف سے حریت چیئرمین سید علی گیلانی کو نوٹس جاری کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حریت قیادت بالخصوص سید علی گیلانی کو جعلی اور جھوٹے مقدمات میں ملوث کر کے مرعوب کرنے کی سازش کے ذریعے انہیں تحریک آزادی کشمیر کی بے باک ترجمانی سے باز نہیں رکھا جاسکتا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ سیدعلی گیلانی صبر واستقلال کے کوہ گراں ہیں۔ انہیں فرضی مقدمات میں ملوث کر کے ظلم و بربریت اور کشمیر پر بھارتی فوجی قبضے کے خلاف اپنی پُرامن جدوجہد جاری رکھنے سے روکا نہیں جاسکتا وہ جنوبی ایشیاء میں امن وآشتی میں سب سے بڑی رُکاوٹ دیرینہ مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے چٹان کی طرح ڈٹے ہیں اور ڈٹے رہیں گے۔ اس لیے بھارتی پالیسی سازوں کو چاہیے کہ وہ اس طرح کے اوچھے اور طفلانہ ہتھکنڈوں سے اپنے حکمرانوں کو باز رکھیں۔حریت ترجمان نے بھارتی پولیس کی طرف سے حریت قائدین اور کارکنوں کی گرفتاریوں ، گھروں میں نظربند ی اور چھاپوں کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ ہتھکنڈے اسلام آباد کی طرف مارچ کو ناکام بنانے کی ایک سازش ہے ۔انہوں نے کہاکہ پولیس کے دباؤ کے باوجود اسلام آباد میں لوگ جوق در جوق نکل کر بھارت پر واضح کریں گے کہ وہ کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیرحق وصداقت پر مبنی تحریک کے ساتھ وفا کرتے رہیں گے۔انہوں نے حریت رہنماؤں محمد اشرف صحرائی اور محمد اشرف لایا کی گھروں میں نظربندی کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی پولیس محمد اشرف لالہ کو ایک مقدمے کے سلسلے میں جموں کی عدالت میں پیشی کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔ترجمان نے حریت رہنماؤں بلال احمد صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، محمد یٰسین عطائی اور سید امتیاز حیدر کی گرفتاری، جبکہ حریت ترجمان غلام احمد گلزار، محمد یوسف مکرو، عمر عادل ڈار اور عاشق حسین نار چور سمیت درجنوں قائدین اور کارکنوں کے گھروں پر مسلسل چھاپوں پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ گرفتاریوں اور نظربندی کے ذریعے حریت قائدین کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتا ۔انہوں نے بھارتی تسلط سے آزادی تک جدوجہدآزادی کو جاری رکھنے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ۔