خبرنامہ کشمیر

سید علی گیلانی کاکنٹرول لائن کے آر پار انسانی جانوں کے زیاں پر اظہارتشویش

سید علی گیلانی کاکنٹرول لائن کے آر پار انسانی جانوں کے زیاں پر اظہارتشویش

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چےئرمین سیدعلی گیلانی نے کنٹرول لائن کے آر پار انسانی جانوں کے زیاں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کوئی سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے جس کو تاریخی حقائق کو مد نظررکھتے ہوئے پُرامن مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ جنوبی ایشیا کی ڈیڑھ ارب سے زائد انسانی آبادی کو ایٹمی جنگ کی ہولناک تباہیوں سے نجات دلانے کے لیے مسئلہ کشمیر کو حل کرنا ناگزیرہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ بھارت اقوامِ متحدہ کی منظورکردہ قراردادوں سے مکرگیا ہے اور اپنے غریب عوام کے پیٹ پر لات مارکر ہتھیاروں کی دوڑ میں لگا ہواہے۔ حریت چےئرمین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جُوں کی توں صورتحال سے بھارت کو جموں وکشمیرمیں اپنی جنگی مشقوں کے لیے ایک وسیع میدانِ جنگ میسر ہوچکا ہے اور بھارت کی دلچسپی اسی میں ہے کہ یہ مسئلہ اِسی طرح مدّت دراز تک لٹکتا رہے۔ انہوں نے بلالحاظ رنگ وملّت قیمتی انسانی جانوں کے ایتلاف کو جنگی جنون کے شوروغل میں تحلیل کرنے پر تعجب اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوامِ متحدہ جیسے معتبر ادارے کو جنگ بندی لائن پر جاری قتل وغارت کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہیے اور دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان محاذ آرائی کو خاموش تماشائی کی طرح نہیں دیکھنا چاہیے بلکہ محاذ آرائی کے بنیادی سبب یعنی مسئلہ کشمیر کو یہاں کے عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل کرانے کی پہل کرنی چاہیے تاکہ خطے کے کروڑوں عوام کو امن وسکون کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع میسر ہوسکے۔ دریں اثناء سید علی گیلانی نے حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری حاجی غلام نبی سمجھی کو گھر میں نظربند کرنے کو انسانی اور جمہوری حقوق کی سنگین خلاف ورزی قراردیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے پُرامن سیاسی سرگرمیوں پر عائد پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کو برطانوی سامراج کے زیر تسلط اپنے جنگ آزادی کے دوران میسرسہولیات اور انسانی حقوق کی آزادی کا موازنہ آج کے جمہوری دور میں جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں سے کرنا چاہیے اور اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔ حریت چےئرمین نے انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے بھارتی پولیس کے کردار کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اسے آمریت اور سامراجیت قراردیاہے۔