خبرنامہ کشمیر

سید علی گیلانی کی طرف سے یوسف فلاحی کی گرفتاری کی مذمت

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے تحریک حریت کے ضلعی صدرمحمد یوسف فلاحی کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے گرفتاری سے قبل ہی ان پر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کردیا تھا اور انہیں جموں کی کٹھوعہ جیل منتقل کردیاگیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ پولیس گزشتہ پانچ ماہ سے جاری انتفادہ کے دوران تحریک حریت کے ضلع شوپیاں کے صدر یوسف فلاحی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے انکی گرفتاری کیلئے چھاپے ماررہی تھی اور آخر میں انہیں اشتہا ری مجرم قراردے کر ان کی گرفتاری پر انعامی رقم کا بھی اعلان کیا ۔انہوں نے کہاکہ اب انہیں گرفتار کر کے کالے قانون کے تحت جیل منتقل کردیاگیا ہے جس سے انتظامیہ کی بوکھلاہٹ ظاہر ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چھاپوں کے دوران پولیس نے یوسف فلاحی اور ان کے رشتہ داروں کے گھروں میں شدید توڑ پھوڑ کی ۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کی اس سے بڑھ کر اورکیا مثال ہو سکتی ہے کہ ایک سیاسی کارکن کو صرف اس بنا پر مجرم قراردیا جارہا ہے کہ وہ باطل کے غیر اخلاقی، غیر جمہوری اور غیر قانونی نظریے کی حمایت نہیں کرتا۔سید علی گیلانی نے کہا کہ پوری کشمیری قوم اپنے بنیادی حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے تاہم بھارت جو طاقت کے نشے میں چو رہے حق وصداقت کی ہر بات سے منکر ہوکر صرف اور صرف فوجی قوت کے بل پر کشمیریوں کے سروں پر مسلط ہے۔انہوں نے کہاکہ غاصب طاقتوں کی ہمیشہ سے یہی کوشش رہتی ہے کہ وہ صرف اپنے زرخرید غلاموں اور بکاؤ لوگوں کو ہی جینے کا حق دے سکتا ہے اور جو بھی بکنے کے لیے تیار نہیں ہو اس کی زندگی کو عذاب بنادیاجاتا ہے ۔