خبرنامہ کشمیر

سید علی گیلانی کی غیر قانونی نظر بندی کی مذمت

سرینگر: (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے چیئرمین سید علی گیلانی کی گھر میں مسلسل نظر بندی اور انہیں جمعہ کی نماز نہ پڑھے دینے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سید علی گیلانی کی گھر میں نظربندی کا کوئی آئینی یا قانونی جواز نہیں ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ سید علی گیلانی کی گھر میں نظر بندی کا سلسلہ 2010میں شروع ہو ا تھا جبکہ قابض انتظامیہ ان کی مسلسل نظر بندی کی وجہ بتانے سے قطعی طور پر قاصر ہے۔ ترجمان نے جامع مسجد سرینگر کی مسلسل بندش کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں صریحاً مداخلت قرار دیا۔ دریں اثنا جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر نے بھی سرینگر میں جاری ایک بیان میں جامع مسجد سرینگر کو مسلسل بند رکھنے اور لوگوں کو طاقت کے بل پر یہاں جمعہ کی نماز پڑھنے سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی کٹھ پتلی حکومت نے نہتے کشمیریوں پر مظالم اور ان پر سیاسی، معاشرتی حتیٰ کہ مذہبی پابندیوں کی انتہا کر دی ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ ایک جانب جموں خطے میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کے کارکنوں کو ریلیوں اور دیگر مذموم سرگرمیوں کی کھلی چھٹی حاصل ہے جبکہ دوسری جانب مقبوضہ وادی میں مسلمانوں کو نماز جیسے بنیادی مذہبی فریضے سے بھی روکا جا رہا ہے۔