خبرنامہ کشمیر

سیرت کانفرنس کی اجازت نہ دینے پر مقبوضہ کشمیر انتظامیہ کی مذمت

سرینگر: (ملت+اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے سرینگر میں عید میلاد ﷺکے موقع پرسیرت کانفرنس منعقد کرنے کی اجازت نہ دینے پر کٹھ پتلی انتظامیہ کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں اس اقدام کو مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیاہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے حیدر پورہ میں تحریک حریت کے صدر دفتر پر منعقد کی جانیوالی سیرت کانفرنس پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں کٹھ پتلی انتظامیہ بھارت کی انتہا پسند طاقتوں کے آلہ کار کے طور پر کام کر رہی ہے۔ حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے بھی اپنے الگ الگ بیانات میں حیدر پورہ میں سیرت کانفرنس پر قدغن کی شدید مذمت کی ۔ محمد یاسین ملک نے کہاکہ سیرت کانفرنس پر قدغن اور لوگوں کو اس میں شرکت سے روکنا بھارت اور کشمیر میں اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ کی مسلمان دشمنی کی واضح مثال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصے سے جموں و کشمیر میں بھارتی حکمران اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ عدم مساوات جاری رکھے ہوئے جہاں امرناتھ یاتر یا دوسہرا منانے کی تواجازت ہے تاہم لوگوں کو عیدمیلاد النبی ﷺ منانے پر قدغن عائد ہے اور لوگوں کو بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ حریت رہنماؤں محمد یوسف نقاش اورحکیم عبدالرشید نے ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ اس شرمناک کارروائی نے ایک با ر پھر بھارت کے نام نہاد جمہوری دعوؤں کو بے نقاب کردیا ہے۔حریت رہنماؤں جاویداحمدمیر،محمد شفیع ریشی، تحریک حریت، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، مسلم لیگ، ماس مومنٹ، مسلم ڈیموکریٹک پارٹی، جموں وکشمیر ایمپلائز موومنٹ اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے اپنے بیانات میں کٹھ پتلی انتظامیہ کو سید علی گیلانی کو سیرت کانفرنس منعقد نہ کرنے دینے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے اسے مذہبی امور میں مداخلت قراردیا۔ ادھر انجمن شروعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے زیڈی بل سرینگر میں عید میلاد النبی ﷺ کے ایک جلوس کی قیادت کو جو مختلف سڑکوں سے گزر کر امام بارگاہ گلشن باغ بوٹا کدل پہنچ کر ختم ہوا ۔ پابندیوں کے باوجود امت اسلامی کے چیئرمین قاضی یاسرنے عید میلاد النبی ﷺکے موقع پرا سلام آباد میں ہزاروں عقیدت مندوں کے جلوس کی قیادت کی ۔ سرینگر، کولگام، پلوامہ، شوپیان اور دیگرعلاقوں میں بھی عیدمیلاد کے جلوس نکالے گئے ۔