خبرنامہ کشمیر

سیّد علی گیلانی کا شہداء جموں کو زبردست خراج عقیدت

سیّد علی گیلانی کا شہداء جموں کو زبردست خراج عقیدت
سرینگر: (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیّد علی گیلانی نے شہداء جموں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تقسیم ہند کے وقت جب لوگ آزادی کے ترانے گارہے تھے اس وقت سفاک اور ظالم حکمران جموں میں 5لاکھ کے قریب مسلمانوں کا قتل عام کر رہے تھے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نومبر1947ء کے پہلے ہفتے کے دوران مہاراراجہ ہری سنگھ کی فورسز، بھارتی فوج اور انتہا پسند ہندوؤں نے جموں کے مختلف حصوں میں لاکھوں مسلمانوں کو اس وقت شہید کر دیا تھا جب وہ پاکستان ہجرت کررہے تھے۔ سیّد علی گیلانی نے ان خیالات کا اظہار حریت کانفرنس کے زیراہتمام شہداء جموں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے سرینگر میں منعقدہ ایک سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ انسانی تاریخ میں اس طرح کے اجتماعی قتل عام کے روح فرسا واقعات شازونادر ہی رونما ہوئے ہیں لیکن تاریخ کشمیر کا سب سے بڑا المیہ یہ رہا ہے کہ بھارت کے جابر اور غاصب حکمرانوں کو مظلوم کشمیریوں کا لہوپینے سے ابھی تک فرصت نہیں ملی ۔ انہوں نے شہداء جموں بشمول مرد، خواتین اور بچوں کو جس بے دردی اور سفاکیت سے قتل اور ظلم وجبر کا نشانہ بنایا گیا وہ دورِ ابتلاء بھارت کے غاصب حکمرانوں کے ذریعے ابھی تک رُکنے کا نام نہیں لے رہا۔ آج بھی ہماری مجبور ومقہور قوم بھارت کے طاقت کے نشے کا بدترین شکار بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری قوم سوال لاکھ کے قریب جانوں کا نذرانہ پیش کر چکی ہے اور آج بھی ہماری قوم میں بیواؤں ، یتیم بچوں اور گمنام قبروں میں مدفون شہداء کی تعداد روز افزوں ہے۔ لاکھوں لوگ زندان خانوں میں تعذیب وابتلاء کا شکار ہیں،ہزاروں نوجوانوں کوگرفتار کر کے بدترین تشدد کانشانہ بنایاجارہا ہے جبکہ ہزاروں کی پیلٹ گن کے زریعے بینائی چھین لی گئی ہے اور کشمیری خواتین کے عزت وعصمت کو تار تار کرنے کی مذموم کارروائیوں کو جنگی ہتھیار کے طور استعمال کیا جارہا ہے اور اب خواتین کی چوٹیاں کاٹنی جارہی ہیں۔ سیّدعلی گیلانی نے کہاکہ بھارت ایک بڑا ملک ہونے کے باوجود جموں وکشمیر کی انسانی آبادی کے بجائے یہاں کے چھوٹے سے زمین کے قطعے کے ساتھ اپنا جغرافیائی رشتہ قائم رکھنے کی ضد پر اڑا ہوا ہے۔ حریت رہنما نے شہداء جموں کو ایک بار پھر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عہد کا عادہ کیا کہ مظلوم کشمیری قوم انکی بے مثال قربانیوں کو بھلانے کا تصور تک بھی اپنے خیال میں نہیں لاسکتی اورجدوجہد آزادی کشمیر کو شہداء کے مشن کی تکمیل تک جاری رکھا جائے گا اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر ی عوام کسی کو بھی شہداء کے مقبروں پر اپنے اقتدار کے قلعے یا شاہی محل تعمیر کرنے کی اجازت نہیں دیگی ۔حریت چیئرمین نے کشمیری قوم کو اس عظیم موقع پر تلقین کی کہ وہ بھارت نواز سیاسی جماعتوں کے دام فریب سے قطع تعلق کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے جو ہماری ان عظیم قربانیوں کا کسی نہ کسی حسین بہانے سے استحصال کرتے آئے ہیں۔ سیمینار سے حریت رہنماؤں غلام نبی سمجھی ، زمردہ حبیب، غلام احمد گلزار ، محمد یوسف نقاش، حکیم عبدالرشید، غلام محمد ناگو ، محمد سلیم زرگر، امتیاز احمد شاہ، محمد یاسین عطائی ، سیّد محمد شفیع ، سیّد بشیر احمد اندرابی ، مولوی بشیر احمد اور دیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہاکہ 1947ء میں جموں کے مسلمانوں کا قتل عام نسل کشی کی بدترین کارروائی تھی جس کا مقصد مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب بگاڑنا تھا۔